بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کیخلاف متعصبانہ پالیسیاں برقرار

مقامی مسلمان رہنماؤں نے مساجد کی مسماری کے اقدام کو مودی سرکار کی اسلام مخالف پالیسی قرار دیا۔

شملہ میں حال ہی میں 5 مساجد کو عدالتی حکم پر مسمار کیا گیا جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، 2023ء سے ہماچل پردیش میں مساجد کی مسماری کے واقعات میں اضافہ ہوا

ہماچل پردیش: بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ پالیسیاں برقرار ہیں۔
بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کی مسلمانوں کو مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، رواں سال حکومت نے 15 مساجد کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرنے کا حکم دیا۔شملہ میں حال ہی میں 5 مساجد کو عدالتی حکم پر مسمار کیا گیا جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، 2023ء سے ہماچل پردیش میں مساجد کی مسماری کے واقعات میں اضافہ ہوا۔

گزشتہ ہفتے ہندوتوا غنڈوں نے کنداگھاٹ میں قدیم مسجد کو تجاوزات کی آڑ میں مسمار کیا جس سے وہاں کے مسلمان مسجد میں نماز پڑھنے سے محروم ہوگئے۔مقامی مسلمان رہنماؤں نے مساجد کی مسماری کے اقدام کو مودی سرکار کی اسلام مخالف پالیسی قرار دیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں