ایک گھنٹے کی چہل قدمی زندگی میں تین سال کا اضافہ کر سکتی ہے،تحقیق

مطالعے میں 40 برس سے زیادہ کی عمر والے افراد میں جسمانی سرگرمی اور زندگی کی طوالت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 40 برس سے زیادہ عمر کے افراد کا صرف ایک گھنٹے کی چہل قدمی کرنا ان کے زندگی میں تین سال تک کا اضافہ کر سکتا ہے۔آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے محققین نے ایک مطالعے میں 40 برس سے زیادہ کی عمر والے افراد میں جسمانی سرگرمی اور زندگی کی طوالت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا۔برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ اگر ادھیڑ عمر افراد جسمانی طور پر فعال ہوجائیں تو ان کی زندگی اوسطاً پانچ سال تک بڑھ سکتی ہے۔تحقیق میں سائنس دانوں نے لکھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ جسمانی سرگرمی جتنی سمجھی جاتی تھی صحت کے لیے اس سے زیادہ فائدے رکھتی ہے۔تحقیق میں سائنس دانوں نے پیشگوئی کرنے والا ایک ماڈل تیار کیا تاکہ مختلف نوعیت کی اضافی جسمانی سرگرمی کے زندگی کی مدت پر اثرات کی پیمائش کی جا سکے۔سائنس دانوں نے 2003ء سے 2006ء تک کم از کم 40 برس کے افراد کا نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشنل ایگزیمینیشن سروے میں حاصل ہونے والے ڈیٹا کا معائنہ کیا۔ڈیٹا میں امریکا کے سینسس بیورو کا 2019ء کی آبادی اور نیشنل سینٹر فار ہیلتھ اسٹیٹسٹکس کا 2017ء کی اموات کا ڈیٹا بھی شاملتھا۔تحقیق میں معلوم ہوا کہ 40 برس سے زیادہ عمر کے 25 فی صد سب سے زیادہ فعال امریکیوں کی جسمانی سرگرمی روزانہ ایک گھنٹے تک معتدل رفتار کی 160 منٹ چہل قدمی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں