چینی نائب وزیر اعظم کی زیمبیا کی نائب صدر سے ملاقات

چینی نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئے شیانگ زیمبیا کی نائب صدر متالے نالومانگو سے چین کے مشرقی صوبےژے جیانگ کے شہر وو زین میں ملاقات کے دوران مصافحہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

ہانگ ژو(شِنہوا)چینی نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئے شیانگ نے زیمبیا کی نائب صدر متالے نالومانگو سے ملاقات کی ہے۔ڈنگ نے کہا کہ چین اور زیمبیا جامع تزویراتی تعاون کے شراکت دار ہیں جن کے درمیان روایتی دوستی قائم ہے، دونوں ممالک نے چین۔افریقہ تعاون اور عالمی جنوب کے ممالک کے درمیان مستحکم رابطےکی ایک اچھی مثال قائم کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین زیمبیا کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے اور چین۔ افریقہ تعاون سے متعلق فورم کے بیجنگ سربراہ اجلاس کے نتائج پر عمل درآمد کرنے کے لئے کام کو تیار ہے۔اس کے علاوہ چین شہری سہولیات، زراعت، معدنیات اور دیگر شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے لئے کام کرے گا تاکہ چین۔زیمبیا تعلقات کو مزید بلند سطح تک پہنچایا جا سکے۔اس موقع پرمتالے نالومانگو نے کہا کہ زیمبیا ۔چین دوستی وقت کے ساتھ ساتھ مستحکم ہو رہی ہے اور اسے نئی تحریک ملی ہے۔ زیمبیا کی ترقی میں چین کے قابل قدر تعاون کو زیمبیا سراہتاہے اور چین کے ساتھ جامع تعاون کو مزید گہرا کرنے اور زیمبیا۔چین اور افریقہ۔چین تعلقات میں جامع پیشرفت کو تیار ہے۔

چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے ووزین میں 2024 عالمی انٹرنیٹ کانفرنس ووزین سربراہ اجلاس کا منظر۔(شِنہوا)

چین میں 2024ءعالمی انٹرنیٹ کانفرنس ووزین سربراہ اجلاس کا آغاز
ہانگ ژو(شِنہوا) چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے قدیم آبی قصبے ووزین میں 2024 عالمی انٹرنیٹ کانفرنس (ڈبلیو آئی سی) ووزین سربراہ اجلاس کا بدھ کے روز آ غاز ہو گیا ہے۔2024ایڈیشن کا موضوع ”ایک اچھے ڈیجیٹل مستقبل کے لئےلوگوں پر مرکوز مصنوعی ذہانت کی قبولیت۔سائبر سپیس میں مشترکہ مستقبل کی حامل کمیونٹی کی تعمیر”ہے۔اس میں 24 ذیلی فورمز شامل ہیں جن میں عالمی ترقیاتی اقدام، ڈیجیٹل معیشت، اور مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کے نظم و نسق جیسے موضوعات شامل ہیں جبکہ اس کے ساتھ ہی مختلف سرگرمیوں کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی امور کے انڈر سیکرٹری جنرل لی جون ہووا نے افتتاحی تقریب میں ویڈیو لنک کے ذریعے کہا کہ مصنوعی ذہانت زندگیوں کو ناقابل تصور رفتار سے تبدیل کر رہی ہے، ہم صرف اسی صورت میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی ناقابل یقین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جب ہم اسے لوگوں پر مرکوز نقطہ نظر سے اپنائیں اور عالمی ضروریات اور نظریات کو سمجھنے کے لیے مکالمے کو فروغ دیں۔افتتاحی تقریب کے دوران عالمی انٹرنیٹ کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد اور اداروں کو ان کے کردار پرخراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک ایوارڈ دیا گیا۔ڈبلیو آئی سی کے فریم ورک کے تحت کانفرنس میں اے آئی کے حوالے سے ایک خصوصی کمیٹی کے قیام، تھنک ٹینک تعاون پروگرام کے آغاز اور ایک بین الاقوامی ڈیجیٹل تربیتی ادارے کے قیام پر بھی غور کیا جائے گا۔رواں سال کا ڈبلیو آئی سی ووزین سربراہ جمعہ کو ختم ہو گا۔

چینی نائب وزیر اعظم ژانگ گوچھنگ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایک تقریب سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)

چینی نائب وزیر اعظم کا اختراعی کاروباری اداروں کے فروغ پر زور
اِن چھوآن(شِنہوا) چینی نائب وزیر اعظم ژانگ گوچھنگ نے مخصوص اور جد ید ٹیکنالوجیز میں مہارت کے حامل اور نئی و منفرد مصنوعات تیار کرنے والے اداروں کے فروغ اوراس کے ساتھ ساتھ کام کی حفاظت یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ژانگ نے شمال مغربی ننگ شیا ہوئی خود مختار علاقے میں دو روزہ دورے کے دوران اِن چھوآن شہر کے کئی اداروں کا دورہ کیا اور ان کی پیداوار ، آپریشن، سائنس وٹیکنالوجی کی کامیابیوں کے اطلاق اور ڈیجیٹل تبدیلی سے متعلق آگاہی حاصل کی۔ژانگ نے ان اداروں کی اختراع میں مدد دینے اور مزید خصوصیات پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ صنعتی چینز کی لچک میں اضافہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اداروں کی ترقی اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ اور نئے ترقیاتی محرکات کی تشکیل اور استحکام کے لیے اہم ہے۔ایک پیٹرول کمپنی کا معائنہ کرتے ہوئے انہوں نے کیمیائی صنعت کو کام کی حفاظت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور روزانہ کی نگرانی اور ابتدائی انتباہ مضبوط بنانے اور اس کے ساتھ ساتھ پوشیدہ خطرات کی تحقیقات اور اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا.

چین میں 10 ہزار کے قریب ڈیجیٹلائزڈ ورکشاپس ہیں، رپورٹ
ہانگ ژو (شِنہوا) چین نے ملک بھر میں تقریباً 10 ہزار ڈیجیٹلائزڈ ورکشاپس اور اسمارٹ فیکٹریاں تعمیر کی ہیں۔چینی اکیڈمی برائے خلائی تعلیم کی مشرقی صوبے ژے جیانگ کے قدیم آبی قصبے ووزین میں جاری عالمی انٹرنیٹ کانفرنس (ڈبلیو آئی سی) ووزین سربراہ اجلاس 2024 میں جمعرات کو جاری کردہ ’’چائنہ انٹرنیٹ ڈیویلپمنٹ رپورٹ 2024 ‘‘ کے مطابق ان میں سے 421 کو قومی سطح کی اسمارٹ پیداواری نمائشی فیکٹریوں کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ان میں سے 90 فیصد نے مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل ٹوئن جیسی ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2023 کے اختتام تک چین میں مصنوعی ذہانت کے مئوثر پیٹنٹس کی تعداد 3 لاکھ 78 ہزار تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس کی نسبت 40 فیصد اضافہ ہے اور عالمی اوسط شرح نمو سے 1.4 گنا زائد ہے۔سربراہ اجلاس میں جاری کردہ ورلڈ انٹرنیٹ ڈیویلپمنٹ رپورٹ 2024 میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے مستقبل کی صنعتوں کے لئے امید افزا نکتہ نگاہ پیدا ہوا جس سے صنعتی شعبوں کی جانب سے مصنوعی ذہانت کی تحقیق میں نمایاں سرمایہ کاری کا موقع پیدا ہوا ہے۔صنعتی شعبےنے 2023 میں51 اہم مشین لرننگ ماڈلز تیار کئے جبکہ تعلیمی شعبے نے صرف 15 ماڈلز فراہم کئے۔

شین ژو-19 کے خلا نوردوں کی شین ژو-1 کی 25ویں سالگرہ کی مناسبت سے یادگاری ویڈیو
بیجنگ(شِنہوا) چین کے شین ژو-19 انسان بردار خلائی جہاز کے عملے نے 20 نومبر 1999 کو ملک کے پہلے آزمائشی انسان بردار خلائی جہاز شین ژو-1 کے خلا میں بھیجے جانے کی 25ویں سالگرہ کی مناسبت سے ایک ویڈیو ریکارڈ کی ہے۔شین ژو-19 کے عملے کے ارکان کائی شوژی،سونگ لنگ ڈونگ اور وانگ ہاؤزے نے ویڈیو میں ملک کی خلا بازی کی کوششوں میں کردار ادا کرنے والے تمام بانیان کو خراج عقیدت پیش کیا۔تجربہ کار خلا نورد کمانڈر کائی شوژی نے ویڈیو میں کہا کہ شین ژو-1 چین کے انسان بردار خلائی پرواز کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کی جانب پہلا قدم تھا جس نے چینی قوم کے خلا میں جانے کے دیرینہ خواب کی مضبوط بنیاد ڈالی۔کائی شو ژی اس سے پہلے 2022 میں شین ژو-14 خلائی مشن پر بھی مدار کا سفر کر چکے ہیں۔شین ژو-1 خلا میں بھیجنے کا بنیادی مقصد خلائی جہاز لے جانے والے راکٹ لانگ مارچ-2 ایف کی کارگردگی اور انحصار جانچنا اور خلائی تحقیق کی اہم ٹیکنالوجی کا جائزہ لینا تھا۔شین ژو-19 خلائی جہاز لانگ مارچ-2 ایف راکٹ کے ذریعے 30 اکتوبر کو چین کے شمال مغربی جیو چھوان سیٹیلائٹ لانچ سنٹر سے خلا میں بھیجا گیا۔یہ شین ژو-1 کے آغاز کے بعد چین کا 33واں خلائی مشن ہے۔چین کے انسان بردار خلائی ادارے(سی ایم ایس اے) کے مطابق شین ژو-19 کا عملہ خلا میں آمد کے بعد سے اپنے مشن کے اہم اہداف پر پیشرفت کر رہا ہے۔ہفتے کے روز خلائی سٹیشن پر تیان ژو-8 کارگو خلائی جہاز کے کامیابی سے لنگر انداز ہونے کے بعد شین ژو-19 کے عملے کو 458 کلو سائنسی تحقیقی سامان سمیت 6 ٹن مواد موصول ہوا۔

زمبابوے بجلی کی قلت دور کرنے کے لئے چینی سرمایہ کاری کا خواہش مند
ہرارے (شِنہوا) زمبابوے کی حکومت بجلی کی فراہمی میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے توانائی کے شعبے میں مزید چینی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے میں منعقدہ زمبابوے۔چین کاروباری فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی و برقی ترقی ایڈگرمویو نے کہا کہ جنوبی افریقی ملک میں توانائی کے شعبے میں خاص طور پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت مزید چینی سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔مویو نے فورم سے خطاب میں کہا کہ بی آر آئی انیشی ایٹو پائیدار ترقی میں کردار ادا کرنے والے منصوبوں میں مالی تعاون اور اس پر عملدرآمد کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم ہے ، ہم زمبابوے کے توانائی کے شعبے کو بی آر آئی کے تحت ایک اہم شعبے کے طور پر دیکھتے ہیں۔اس ایک روزہ تقریب میں تقریباً 100 افراد نے شرکت کی۔انہوں نے زمبابوے میں توانائی کے مستقبل کی تشکیل میں چین کی اہمیت پر زور دیا اور گزشتہ برسوں کے دوران بجلی اور توانائی کی ترقی میں غیر متزلزل معاونت اور تعاون پر ایشیائی ملک کی تعریف کی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں