ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ؛ امریکا کا بڑا بیان سامنے آگیا

امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے میں واپسی کیلیے بات چیت جاری ہے؛ فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکا نے ان خبروں کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ایران کے ساتھ عبوری جوہری معاہدہ طے پاگیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کئی میڈیا ہاؤسز نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہد طے پاگیا ہے جس کے تحت امریکا عالمی پابندیوں کو نرم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا جس کے بدلے میں ایران اپنے جوہری منصوبے کو روک دے گا۔

ان خبروں پر ایران نے تردید یا تصدیق سے گریز کرتے ہوئے خاموشی اختیار کر رکھی تھی اور امریکا نے بھی کوئی واضح بیان نہیں دیا تھا جس سے محسوس ہو رہا تھا کہ یہ معاہدہ طے پاگیا ہے۔

تاہم اب امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے مڈل ایسٹ آئی پر شائع ہونے والی اس خبر کو غلط اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ جیسے ہی ایران اور امریکا کسی معاہدے پر پہنچیں گے، میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ مڈل ایسٹ نے رپورٹ کا ماخذ دو اہم ذرائع کو قرار دیا تھا اور وہ تاحال اپنی رپورٹ پر قائم ہے۔ تاہم ان ذرائع کی شناخت ظاہر نہیں کی تھی، رپورٹ کے مطابق ایران 60 فیصد سے زیادہ خالص یورینیم کی افزودگی بند کردے گا اور اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

ایران نے اپنا یہ عہد پورا کیا تو اس کے بدلے میں عالمی پابندیوں کو نرم کرتے ہوئے اسے یومیہ 10 لاکھ بیرل تیل برآمد کرنے کی اجازت دیدی جائے گی اور بیرون ملک اثاثوں اور منجمد اثاثوں تک رسائی دیدی جائے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں