جنوبی کوریا کے استغاثہ نے فوجی خصوصی جنگی کمانڈ کے سربراہ کے وارنٹ گرفتاری دائرکر دئیے، میڈیا
جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں قومی اسمبلی کے قریب لوگ جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کے مواخذے کے لیے ہونے والی ریلی میں شریک ہیں۔(شِنہوا)
سیئول(شِنہوا)جنوبی کوریا کے پراسیکیوٹرز نے صدر یون سوک یول کے ایمرجنسی مارشل لا کے مختصر نفاذ میں کردار ادا کرنے کے الزام میں فوجی خصوصی جنگی کمانڈ کے سربراہ کے وارنٹ گرفتاری دائر کر دئیے ہیں۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کی اتوار کے روز رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل کویک جونگ-کیئون کے خلاف بغاوت اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات پروارنٹ گرفتاری دائر کئے گئے ہیں۔اس فوجی افسر پر الزام ہے کہ اس نے 3 دسمبر کی رات مارشل لا نافذ ہونے کے بعد فوجیوں کو قومی اسمبلی بھیجا اور مبینہ طور پر یون اور سابق وزیر دفاع کم یونگ ہیون کے ساتھ آئین کوسبوتاژکرنے کے مقصد سے فسادات بھڑکانے کے لئے تعاون کیا۔کواک پہلے ہی سے اپنے فرائض سے معطل ہیں، انہیں یون کے مارشل لا کے اعلان کی تحقیقات کے سلسلے میں سفری پابندی کے تحت رکھا گیا ہے۔