یہودی آباد کاروں کا اسرائیلی فوج کی مدد سے مسجد پر دھاوا؛ آگ لگا دی
یہودی آباد کاروں نے مسجد کی دیواروں پر “بدلہ” اور “عربوں کی موت” جیسے نفرت انگیز اور نعرے عبرانی میں لکھے
غزہ :(ویب ڈیسک)مغربی کنارے کے ایک گاؤں میں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کے حصار میں ایک مسجد ’’الولیدین‘‘ پر حملہ کردیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے کے علاقے سلفیت میں ایک مسجد کو آگ لگانے کی ناپاک حرکت کی گئی ہے۔
یہودی آباد کاروں نے مسجد کی دیواروں پر “بدلہ” اور “عربوں کی موت” جیسے نفرت انگیز اور نسل پرستانہ نعرے عبرانی میں اسپرے سے لکھے۔سلفیت کے گورنر نے تصدیق کی کہ یہ مکروہ کام یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی مدد سے کیا اور ان کے حصار میں ہی واپس چلے گئے۔گاؤں کے ایک رہائشی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ آباد کاروں نے “مسجد کے داخلی دروازے کو آگ لگا دی اور اس کی دیواروں پر عبرانی نعرے لکھے۔ایک اور رہائشی نے بتایا کہ مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ کو بجھایا تاہم اس کوشش کے دوران مسجد کا ایک حصہ جل گیا۔رام اللہ میں فلسطین کی وزارت خارجہ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے نسل پرستی کی ایک صریح کارروائی اور اسرائیل کی انتہا پسند دائیں بازو کی حکمران حکومت کی دہشت گردی قرار دیا۔ادھر اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے آگاہ ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔یاد رہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے مغربی کنارے میں اس سے قبل یہودی آباد کار متعدد فلسطینیوں پر حملے کرکے انھیں قتل اور زخمی بھی کرچکے ہیں۔جس پر امریکا سمیت عالمی قوتوں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث یہودیوں پر پابندیاں بھی عائد کیں اور اسرائیل کو خبردار بھی کیا تھا۔