چین عالمی ترقی میں سب سے بڑا شراکت دار ہے، او ای سی ڈی ماہر

چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے شہر چھنگ ڈاؤ کے چھیان وان بندرگاہ کا فضائی منظر-(شِنہوا)
پیرس(شِنہوا)اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی) کے ایک سینئر ماہر نے کہا ہے کہ چین درمیانی مدت میں عالمی ترقی میں سب سے بڑا شراکت دار رہے گا۔
او ای سی ڈی کے محکمہ اقتصادیات کے چینی ڈیسک کی سربراہ مارگٹ مولنر نے ایک حالیہ انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ چین کی حال ہی میں اعلان کردہ میکرو اکنامک پالیسیوں کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے اور کھپت اور سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ کرکے ترقی کے امکانات کو تقویت ملے گی۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران چین کی جانب سے کئے گئے متعدد اہم اقدامات سے مقامی بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور پرانے اشیائے صرف کی جگہ نئی اشیاء کی کھپت بڑھے گی۔رواں سال کے آغاز سے ہی چین نے اعلیٰ سطح کی وسعت اور جامع اصلاحات کو مضبوط بنانے کےلئے اقدامات کئے ہیں۔ اس حوالے سے مولنر نے کہا کہ چین کی جانب سے غیر ملکی تجارت اور سرمائے کو مزید فروغ دینے سے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور طویل مدتی پائیدار ترقی کے لئے امکانات کو بروئے کار لانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پیداواری شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر پابندیوں کا خاتمہ ایک خوش آئند اقدام ہے کیونکہ غیر ملکی پیداوار کنندگان چینی منڈی میں زیادہ آسانی سے داخل ہوسکیں گے جس سے مسابقت میں اضافہ ہوگا اور صنعتوں کی کارکردگی بہتر ہوگی۔