چین برطانوی کارساز اداروں کے لئے اہم مارکیٹ ہے، مائیک ہاویز
لندن (شِنہوا) برطانوی گاڑیوں کی صنعت کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ 2024 کے دوران برآمدات میں کمی کے باوجود چین برطانوی کار سازوں اور خاص طور پر مہنگی گاڑیوں کے برانڈز کے لئے ایک اہم مارکیٹ ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں برطانیہ کی معروف آٹوموٹِو ٹریڈ باڈی سوسائٹی آف موٹر مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز (ایس ایم ایم ٹی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مائیک ہاویز نے کہا کہ مجموعی طور پر برآمدی منڈیوں میں کمی آئی ہے تاہم دنیا کی سب سے بڑی آٹوموٹِو مارکیٹ برطانیہ میں پیداوار کے لئے ایک بہت اہم مارکیٹ ہے۔ ہم ان برآمدات کو بڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ایس ایم ایم ٹی کے مطابق 2024 کے دوران برطانوی گاڑیوں کی پیداوارمیں 11.8 فیصد کمی ہوئی اور مجموعی طور پر9 لاکھ 5 ہزار233 یونٹس فروخت ہوئے۔ برآمدات گزشتہ برس 15.5 فیصد کم ہو کر6 لاکھ 3 ہزار 565 یونٹس رہ گئیں جو مجموعی پیداوار کا تقریباً 80 فیصد ہے۔برطانوی کارسازوں کے لئے یورپی یونین، امریکہ اور چین 3 سرفہرست منڈیاں ہیں، یورپی یونین اور چین کو برآمدات بالترتیب 24.3 فیصد اور 21.8 فیصد کم ہوئیں البتہ امریکہ کے لئے برآمدات میں 38.5 فیصد اضافہ ہوا۔ہاویز نے چین کو برآمدات میں کمی کی بنیادی وجہ بجلی پر منتقلی کے لئے ماڈل کو دوبارہ ڈیزائن کرنے اور پیداوار میں عارضی تعطل کو قرار دیا، یہ رجحان کئی منڈیوں میں دیکھا گیا ہے۔ہاویز نے کہا کہ برطانیہ کی رولس رائس، بینٹلے، ایسٹن مارٹن اور میک لارن سمیت پرتعیش گاڑیوں کے برانڈز کی چین میں کارکردگی “بہت مضبوط” رہی۔ پرتعیش گاڑیاں بڑے دولت مند افراد کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔یہ ایک ایسا شعبہ ہے جو اب بھی چین میں پھیل رہا ہے جس سے ملک ان برانڈز کے لئے ایک اہم مارکیٹ بن گیا ہے۔