چھنگ ہائی۔شی زانگ سطح مرتفع سے ٹرینیں چرواہوں کو نئے افق پر لے جانے کا ذریعہ

شی ننگ(شِنہوا)چھنگ ہائی-شی زانگ سطح مرتفع کی بلندی پر واقع پلیٹ فارم پر ٹرین کی سیٹی ہوا کے دوش پر گونج رہی تھی جو اس کی روانگی کا اعلان تھا۔گیرو سیتن دور آسمان پر نظریں جمائے تیزی سے ٹرین میں سوار ہوا جو اسے جنوب کے متحرک شہروں میں لے جائے گی۔
یہ اس کی زندگی میں دوسرا موقع ہے جب چین کے شمال مغربی صوبے چھنگ ہائی سے تعلق رکھنے والا تبت کا چرواہا ٹرین میں سوار ہوا۔اس نے پچھلا سفر کئی سال قبل کیا تھا جب وہ یاترا کے لئے شی زانگ گیا تھا۔اس مرتبہ بہار تہوار کی چھٹیوں کے اختتام پر نئے سال کے آغاز پر گیرو سیتن ملک بھر میں ان لاکھوں نقل مکانی کرنے والے کارکنوں میں شامل تھا جو اپنے حالات بہتر بنانے کی امید لئے معاشی مراکز کی جانب بڑھ رہے تھے۔تاہم یہ گیرو سیتن کے لئے اس طرح کے منصوبوں کا پہلا تجربہ ہے۔حکومت کی جانب سے نقل مکانی کرنے والے کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے اور انہیں چارٹرڈ ٹرینیں فراہم کرنے کی معاونت پہلی مرتبہ سفر کرنے والوں کے لئے خوش آئند ریلیف تھا۔گیرو سیتن نے حکومت کا جاری کردہ اشتہار دیکھا اور چھنگ ہائی کے دارالحکومت شی ننگ میں کام کرنے والی اپنی بہن سے مشورے کے بعد سفر کا فیصلہ کیا۔ وہ بھی اس مرتبہ اس کے ساتھ شریک سفر ہوئی۔چین میں کثیر آبادی شہروں یا ترقی پذیر قصبوں میں بہتر معاوضے والی ملازمتوں کی تلاش میں وہاں مستقل طور پر آباد ہوئے بغیرنقل مکانی کرنے والے کارکنوں کے طور پر کام کرتی ہے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 2024 میں نقل مکانی کرنے والے دیہی کارکنوں کی تعداد 29 کروڑ 97 لاکھ 30 ہزار تھی۔گیرو سیتن کے ساتھ چھنگ ہائی سے 200 دیگر نقل مکانی کرنے والے کارکن چارٹرڈ ٹرین کے 390 پر سفر کر رہے ہیں۔چین نے ہائی سپیڈ ٹرینوں کا وسیع نیٹ ورک تیار کیا ہے جبکہ ہلکے سبز رنگ کی کے 390 ٹرین کے سفر میں مزید مناسب انتخاب فراہم کرتی ہے۔چھنگ ہائی کا انسانی وسائل اور سماجی تحفظ کا محکمہ چراگاہوں والے علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے کارکنوں کو لے جانے کے لئے چارٹرڈ ٹرین کی خدمات فراہم کر رہا ہے۔چھنگ ہائی نے حالیہ برسوں میں چرواہوں کو مالی لحاظ سے مشکل علاقوں سے باہر روزگار تلاش کرنے کی ترغیب دے کر ان کی آمدنی کو متنوع بنانے کے لئے کام کیا ہے۔گزشتہ سال اپریل تک 3 لاکھ 24 ہزار 600 چرواہوں نے دیگر علاقوں میں کام حاصل کیا۔