اماراتی گروپ نے کرپٹو کرنسی میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کرکے تاریخ رقم کردی

بائنانس کے نئے سی ای او رچرڈ ٹینگ متحدہ عرب امارات کے ساتھ کمپنی کے تعلقات کو مزید مستحکم کر رہے ہیں
اسلام آباد:(ویب ڈیسک)اماراتی سرمایہ کاری گروپ ایم جی ایکس نے دنیا کے سب سے بڑے کرپٹو ایکسچینج بائنانس میں 2 ارب ڈالر کی بڑی سرمایہ کاری کر دی، جس سے متحدہ عرب امارات اور کرپٹو مارکیٹ کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، یہ معاہدہ کرپٹو انڈسٹری میں اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری میں سے ایک ہے، جسے بائنانس نے اپنی پہلی ادارہ جاتی سرمایہ کاری قرار دیا ہے۔ اس ڈیل کے تحت ایم جی ایکس، بائنانس کا اقلیتی شیئر ہولڈر بن جائے گا اور اسٹیبل کوائن میں سرمایہ کاری کرے گا، جو ڈالر جیسی روایتی کرنسی سے منسلک ایک مخصوص کرپٹو کرنسی ہے۔بائنانس اور ایم جی ایکس دونوں نے سرمایہ کاری کے مکمل حجم اور گورننس رائٹس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ تاہم، ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ شراکت داری کرپٹو ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور جدید مالیاتی نظام کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔2017 میں چینی ارب پتی چانگ پینگ ژاؤ المعروف سی زیڈ کے ذریعے قائم کیا گیا بائنانس، بٹ کوائن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیز کی عالمی طلب کو پورا کرتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا کرپٹو ایکسچینج بن چکا ہے۔ تاہم، سی زیڈ کو گزشتہ سال امریکی منی لانڈرنگ قوانین کی خلاف ورزی کے اعتراف پر کئی ماہ جیل میں گزارنے پڑے۔اب، بائنانس کے نئے سی ای او رچرڈ ٹینگ متحدہ عرب امارات کے ساتھ کمپنی کے تعلقات کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔ اس وقت، بائنانس کے 5 ہزار ملازمین میں سے تقریباً ایک ہزار امارات میں کام کر رہے ہیں، جس سے خطے میں کرپٹو انڈسٹری کی ترقی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ایم جی ایکس کے لیے یہ کرپٹو مارکیٹ میں پہلا بڑا قدم ہے، جو ایک سال قبل جدید ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل فنانس کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اس شراکت داری کے ذریعے کرپٹو کرنسی کی دنیا میں نئی راہیں کھلنے کی امید کی جا رہی ہے۔