کمبوڈیا میں چین کے مالی تعاون سے تعمیر کردہ سڑک کا افتتاح

تبونگ خموم، کمبوڈیا (شِنہوا) کمبوڈیا نے ملک میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کےلئے چین کے مالی تعاون سے تعمیر کردہ قومی شاہراہ 71 سی کا افتتاح کر دیا جو کہ مشرقی صوبہ تبونگ خموم کو جنوب مشرقی صوبہ کمپونگ چام سے ملاتی ہے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ نے کہا کہ 114.9 کلومیٹر طویل یہ سڑک سفر اور سامان کی نقل و حمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بہت اہم ہے اور مقامی معیشت اور سیاحت کی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا توقع ہے کہ قومی شاہراہ 71 سی سے زرعی اور زرعی صنعتی مصنوعات، خاص طور پر ربڑ کی برآمدات کی کارکردگی کو بڑھانے میں مدد ملے گی، یہ سڑک کے کنارے واقع علاقوں میں مزید سیاحوں اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔ہن مانیٹ نے کہا کہ چین کمبوڈیا کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک ناگزیر دوست ہے۔انہوں نے کہاچین کو نمبر 1 شراکت دار کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جس نے کمبوڈیا میں سڑکوں اور پلوں سمیت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بڑی مقدار میں رعایتی قرضے اور گرانٹس فراہم کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور کمبوڈیا کی پینٹاگونل حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی نے باہمی طور پر مفید نتائج فراہم کیے ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمبوڈیا میں چین کے سفیر وانگ وین بن نے کہا کہ اب تک چین نے 4 ہزار کلومیٹر سے زائد کی قومی سڑکیں اور 10 سے زیادہ بڑے پل تعمیر کرنے میں مدد کی ہے۔انہوں نے کہا میکانگ اور ٹونلے ساپ دریاؤں پر تعمیر کردہ سڑکوں اور پلوں نے نہ صرف کمبوڈیا کے عوام کے روزمرہ کے سفر کو آسان بنایا ہے بلکہ کمبوڈیا کی ترقی میں بھرپور توانائی بھی شامل کی ہے۔
چین نے مشرقی صوبے میں جوہری تحفظ کی مشق کی
فوژو (شِنہوا) چین نے مشرقی صوبے فوجیان میں واقع فوچھنگ جوہری بجلی گھر مرکز پر جوہری تحفظ سے متعلق کامیاب مشق کی ہے۔چائنہ جوہری توانائی اتھارٹی (سی اے ای اے) کے مطابق طوفان 2025 کے نام سے منعقدہ اس مشق کا انعقاد سی اے ای اے، وزارت عوامی سلامتی اور متعدد دیگر سرکاری اداروں نے کیا تھا ۔ مشق میں وزارت حیاتیات و ماحولیات، قومی توانائی انتظامیہ اور فوجیان کی مقامی حکومت نے شرکت کی۔اس مشق کا انعقاد ہر 2 سال بعد کیا جاتا ہے اور یہ اس سلسلے کی چھٹی مشق تھی،اس میں مختلف حالات میں دراندازی اور حملوں کا ماحول پیدا کرکے انتہائی ہنگامی حالات میں چین کی جوہری سہولیات میں ہنگامی ردعمل کی صلاحیتوں کو جانچا گیا۔ اس کا مقصد جوہری سہولیات کے آپریٹرز کی خطرے سے متعلق آگاہی کو بہتر بنانا تھا۔سی اے ای اے کے مطابق اس مشق سے جوہری صنعت کے تحفظ اور ترقی میں توازن قائم کرنے سے متعلق چین کے عزم کو تقویت ملی۔
امریکہ سے عمانی دارالحکومت میں بالواسطہ جوہری مذاکرات جاری ہیں،ایران
تہران / مسقط (شِنہوا) ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ بات چیت عمان کی ثالثی سے عمان کے دارالحکومت مسقط میں شروع ہوگئی ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ ہفتے سے شروع ہونے والی اس بات چیت میں ایرانی اور امریکی نمائندے الگ الگ کمروں میں موجود تھے اور عمانی وزیر خارجہ سعید بدر بن حماد بن حمود البوسعیدی تہران کے جوہری پروگرام اور واشنگٹن کی پابندیوں کے خاتمے سے متعلق فریقین کے خیالات اور مئوقف کو ایک دوسرے تک پہنچا کر مذاکرات میں ثالثی کر رہے تھے۔قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ سعید عباس عراقچی نے مسقط میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ ایران امریکہ کے ساتھ مساوی حیثیت سے شفاف اور باعزت معاہدے تک پہنچنا چاہتا ہے۔ایرانی خبر رساں ادارے آئی آر آئی بی نے عراقچی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگر دوسرا فریق بھی یہی مئوقف اختیار کرتا ہے تو امید کی جاسکتی ہے کہ ابتدائی معاہدہ ہوجائے گا جو بات چیت کی راہ ہموار کرے گا۔عراقچی کا کہنا تھا اگر فریقین بڑی حد تک پرعزم ہیں تو ہم ایک ٹائم ٹیبل (بات چیت کے تسلسل کے لئے) کا بھی فیصلہ کریں گے،حالانکہ اس پر بات کرنا ابھی قبل ازوقت ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک جو بات واضح ہے ،وہ یہ ہے کہ مذاکرات بالواسطہ ہوں گے اور ہماری رائے میں توجہ صرف جوہری مسئلے پر مرکوز کی جائے گی۔
ایس سی او کے مذاکراتی شراکت دار سرمایہ کاری تقریب میں چین کے ساتھ گہرے تعاون کے خواہاں
تیانجن (شِنہوا) چین کی شمالی تیانجن بلدیہ میں حال ہی میں منعقدہ سرمایہ کاری کے فروغ کی ایک تقریب میں ترک تاجر محمد شاہین نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے کاروباری افراد کے ساتھ بزنس کارڈز کا تبادلہ کیا۔توانائی، آٹوموٹو، زراعت اور رئیل اسٹیٹ کی ترقی میں مصروف ایک ترک کمپنی ہٹات ہولڈنگ اے ایس میں عالمی خریداری اور لاجسٹکس کے نائب صدر شاہین نے کہا کہ میں اس تقریب میں شرکت پر واقعی شکر گزار ہوں۔انہوں نے یقین دلایا کہ یہ تقریب انہیں ممکنہ چینی اور روسی سرمایہ کاروں اور تعاون کے شراکت داروں سے ملنے میں مدد کرے گی۔چین-ایس سی او پائیدار ترقی صنعتی سرمایہ کاری کے فروغ کی تقریب میں شاہین کی کمپنی نے ممکنہ کوئلہ صاف کرنے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے چائنہ کول ٹیکنالوجی اینڈ انجینئرنگ گروپ کے ساتھ مذاکرات میں حصہ لیا۔شاہین کے مطابق انجن اسمبلی، پیداوار اور فروخت کے ساتھ ساتھ ہوا کے ذریعے بجلی کی پیداوار جیسے شعبوں میں چینی کاروباری اداروں کے ساتھ وسیع تر تعاون بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تقریب ایک اچھی شروعات ثابت ہوئی ہے اور آمدہ ایس سی او سربراہی اجلاس تمام شریک ممالک کے درمیان باہمی مفاہمت اور مستقبل کی منصوبہ بندی کو مزید فروغ دے گا۔
چین کثیرالجہتی تجارتی نظام برقراررکھنے کے لئے پرعزم ہے، وزیر تجارت
بیجنگ (شِنہوا) وزیر تجارت وانگ وین تاؤ نے عالمی تجارتی نتظیم کی ڈائریکٹر جنرل نگوزی اوکونجو ایولا کے ساتھ ایک ویڈیو کال میں کہا ہے کہ چین ایک کھلے، جامع، شفاف اور غیر امتیازی کثیر الجہتی تجارتی نظام کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔چینی وزارت تجارت کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ویڈیو کال میں فریقین نے امریکہ کے عائد کردہ نام نہاد اضافی ٹیکس کے ردعمل ، کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقراررکھنے اور عالمی تجارتی تنظیم کے کردار جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وانگ کا کہنا تھا کہ امریکہ کے غیرمتوقع اضافی ٹیکسز یکطرفہ بدمعاشی کا ایک عمومی رویہ ہے۔یہ محصولات ترقی پذیر ممالک خاص طور پر کم ترقی یافتہ ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے اور یہ انسانی بحران کو بھی جنم دے سکتے ہیں۔وانگ نے عالمی تجارتی تنظیم کے ارکان پر زور دیا کہ وہ متحد ہوں اور کھلے پن، تعاون اور کثیرالجہتی سے یکطرفہ، تحفظ پسندی اور بدمعاشی کے رویہ کا مقابلہ کریں۔بات چیت کے دوران عالمی تجارتی نتظیم کی ڈائریکٹر جنرل اوکونجو ایولا نے کہا کہ بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی نے عالمی تجارت اور معاشی ترقی کے امکانات کو سنگین مسائل سے دوچار کردیا ہے۔ عالمی تجارتی تنظیم کے ارکان کو ایک کھلے، قواعد پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرنے اور عالمی تجارتی تنظیم کے لائحہ عمل کے تحت بات چیت اور تعاون سے اختلافات ختم کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے۔