ایشیاءکپ2023ء شاہد آفریدی کا ’’جے شاہ‘‘ کو کرارا جواب

کتنی غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان دورہ کیا، 2017ء سے 2023ء کا شیڈول بتادیا -فوٹو: ویب

پاکستان نے گزشتہ 6 سال میں کئی غیر ملکی ٹیموں اور کھلاڑیوں کی میزبانی کی ہے،شاہدآفریدی
ٹوئٹ کے اختتام پر شاہد آفریدی نے جے شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ‘مسٹر شاہ کوئی شک نہیں کہ پاکستان 2025ء کی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی میزبانی کیلئے بھی تیار ہے
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سربراہ جے شاہ کو سابق چیف سلیکٹر اور کپتان شاہد آفریدی نے کرارا جواب دیدیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ کو پاکستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ‘جے شاہ کا پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق بیان دیکھا تو ان کی یادداشت تازہ کرنے کے لیے بتا دوں کہ پاکستان نے گزشتہ 6 سال میں کئی غیر ملکی ٹیموں اور کھلاڑیوں کی میزبانی کی ہے’۔
شاہد آفریدی نےپوسٹ میں بتایا ہے کہ 2017ء سے 2023 ءکے دوران کون کون سی بین الاقوامی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کرچکی ہیں۔ٹوئٹ کے اختتام پر شاہد آفریدی نے جے شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’’مسٹر شاہ کوئی شک نہیں کہ پاکستان 2025ء کی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی میزبانی کیلئے بھی تیار ہے ‘‘۔قبل ازیں گزشتہ روز جے شاہ نے ایشیاءکپ کے میچز پاکستان میں نہ کروانے پر بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ براڈ کاسٹرز، میڈیا رائنٹس ہولڈرز پاکستان میں ایشیاءکپ کے تمام میچز کروانے سے ہچکچارہے تھے جبکہ سیکیورٹی مسائل اور معاشی حالات بھی انکی بڑی وجہ تھی۔انہوں نے اپنی ای میل کے ذریعے کہا تھا کہ بطور اے سی سی صدر کی حیثیت سے میں ٹورنامنٹ کروانے کیلئے پرعزم تھا، اس لیے سری لنکا کو مشترکہ میزبان بنایا اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں بھی کروائے گئے۔دوسری جانب ایشیاءکپ کے میچز کیلئے میزبان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بتائے بغیر پہلے کولمبو سے ہمبنٹوٹا اور بعدازاں دوبارہ کولمبو میں ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا جس پر پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا اور احتجاج ریکارڈ کروایا۔واضح رہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ جے شاہ ایشیاءکپ کے متنازعہ شیڈول کے سبب تنقید کی زد میں ہیں کیونکہ کولمبو اور کینڈی میں بارشوں کے باعث پاک بھارت میچز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ایشیاءکپ میں پاک بھارت ٹیمیں 10 سمتبر کو ایک مرتبہ پھر سپر فور مرحلے میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں