عمر قید پانے والے 22 خواتین کے قاتل کو امریکی جیل میں ساتھی قیدی نے قتل کردیا

بلی شیمرمیر پر بزرگ اور بے سہارا مریضوں کو قتل کرنے اور ان کے قیمتی سامان لوٹنے کا الزام تھا-فائل :فوٹو

ڈیلاس اور کولن کی کاؤنٹیز میں عدالت نے بلی پر قتل کے 22 الزامات پر فرد جرم عائد کی تھی
ٹیکساس: 22 خواتین کے قتل کے جرم میں عمر قید پانے والے کینیا کے شہری کو امریکی جیل میں اس کے ساتھی قیدی نے قتل کردیا۔امریکی میڈیا نے پولیس حکام کے حوالے سے بتایا کہ 22 خواتین کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والا 50 سالہ کینیا کا شہری بلی شیمرمیر کو ٹیکساس کی جیل میں اس کے ساتھی قیدی نے قتل کیا۔
بلی کو ٹینیسی کالونی، ٹیکساس کے کوفیلڈ یونٹ میں رکھا گیا تھا جہاں وہ قتل ہوا۔ ٹیکساس کے محکمہ فوجداری انصاف نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو صبح اس کے سیل میں اس کی لاش ملی۔ محکمہ نے یہ بھی بتایا کہ بلی کا قاتل خود بھی قتل کے جرم میں سزا کاٹ رہا تھا۔بلی جو کہ کینیا میں پیدا ہوا، گھریلو حفظان صحت کے پیشے سے منسلک تھا اور شمالی ٹیکساس کے متعدد شہروں میں کام کیا۔ تاہم اس پر بزرگ اور بے سہارا مریضوں کو قتل کرنے اور ان کے قیمتی سامان لوٹنے کا الزام تھا۔ڈیلاس اور کولن کی کاؤنٹیز میں عدالت نے بلی پر قتل کے 22 الزامات پر فرد جرم عائد کی تھی۔ 2022ء میں ڈیلاس کاؤنٹی میں دو مختلف جیوریوں نے اسے 81 سالہ لوسی ہیرس اور 87 سالہ میری بروکس کے 2018ء کے قتل کا مجرم قرار دیا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں