لاہور میں پی ٹی آئی کنونشن پر پولیس کا دھاوا، درجنوں کارکن گرفتار
پولیس نے دفتر کے شیشے توڑ دیے، فلیکس اور پوسٹر بھی پھاڑدیئے
پولیس اہلکاروں نے کنونشن کیلئے جمع ہونے والے پی ٹی آئی کے 55 افراد کو حراست میں لے لیا۔
لاہور: کاہنہ کے علاقے میں ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے باوجود پولیس نے تحریک انصاف کے کنونشن پر دھاوا بول دیا۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کاہنہ میں کنونشن کے مقام سے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔اہلکاروں نے کریک ڈاؤن کرکے کنونشن کیلئے جمع ہونے والے پی ٹی آئی کے 55 افراد کو حراست میں لے لیا۔
آج کاہنہ لاہور میں PTI کی ورکرز کنونش ہے لیکن ریاست اتنی خوفزدہ ہے کہ 4 عدد قیدیوں والی گاڑیاں 10 عدد پولیس کے ڈالے کاہنہ کی طرف جاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں تاکہ گرفتاریاں کی جا سکیں..
یہ تو کارکنان سے اتنا ڈر رہے سوچیں خان صاحب آ گئے تو انکی کیا حالت ہو گی۔ pic.twitter.com/0ajO7WOVUG— Aftab Iqbal Fan (@AftabIqbalFan) October 22, 2023
پولیس نے کنونشن منعقد کرنے والے رہنما کے دفتر پر بھی چھاپہ مارا، دفتر کے شیشے توڑ دیے اور پی ٹی آئی کے لگے فلیکس اور پوسٹر بھی پھاڑ دیئے۔واضح رہے کہ ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو حلقہ این اے 123 کاہنہ میں 22 اکتوبر کو جلسے کی اجازت دی ہے۔پہلے پہل لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا جس پر پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
گھر پر رات کو جب خواتین اور بچے اکیلے تھے ریڈ ہوا، پھر پندرہ گاڑیاں دفتر آئیں، فرنیچر شیشے توڑے، سامان چوری کرلیا
پاھٹ صاحب اپنا ٹوٹا ہوا دفتر دکھاتے ہوئے کہ رہے ہیں ورکرز کنونشن کینسل نہیں کروں گا
آج ہی ہوگا تین بجے
فیروزپور روڈ، نیو مارکیٹ کاچھا چوک، کاہنہ، لاہور
افضال… pic.twitter.com/97JIp7XCsn
— Bilal Ansar Khan (@BilalAnsarKhan1) October 22, 2023
عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کو اجازت نہیں تو پھر کسی کو بھی جلسے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔