اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 6500 سے متجاوز، 16 ہزار سے زائد زخمی

اسرائیل نے مغربی کنارے پر بھی بمباری کی، مجموعی شہادتیں 6546 کے قریب پہنچ گئیں- فوٹو: فائل
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید غزہ کے 15 ہسپتالوں کو مجبورا بند کرنا پڑا ہے،وزیر صحت
غزہ: اسرائیل کی غزہ پر مسلسل 24 گھنٹے سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہوگئی جس کے باعث غزہ اور مغربی کنارے میں میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 6546 تک پہنچ گئی جس میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے پر بھی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جہاں شہادتوں کی تعداد 100 ہوچکی ہے جب کہ غزہ میں تعداد میں 6 ہزار 446 تک جا پہنچی اور 16 ہزار زخمی ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق غزہ کے مسلسل محاصرے اور بجلی و دیگر چیزوں کی ترسیل بند ہونے کی وجہ سے صحت کا نظام بالکل بیٹھ گیا ہے اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید غزہ کے 15 ہسپتالوں کو مجبورا بند کرنا پڑا ہے۔وزیر صحت نے بتایا کہ ہسپتالوں میں بچے انکیبیوٹر پر موجود ہیں مگر اب وہ ایندھن نہ ہونے کے باعث چل نہیں رہے جبکہ ہزاروں آپریشن بھی ملتوی کردیئے گئے ہیں۔محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں 2700 سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی ہسپتالوں میں ہیں جن میں سے درجنوں کی حالت تشویشناک ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں فیول کی قلت کا سامنا ہے اور اب صرف ہسپتال میں ایمرجنسی کے استعمال کے لیے بچا ہے۔اقوام متحدہ نے ناکہ بندی کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہسپتال بند ہوجائیں گے اور ہزاروں زخمی طبی امداد کی فراہمی سے محروم ہوجائیں گے۔اقوام متحدہ کے مطابق ایندھن کی عدم موجودگی کی سے غزہ میں ایک تہائی ہسپتال بند ہوچکے ہیں، غزہ کے ہسپتالوں میں بیسیوں نومولود بچے انکیوبیٹر پر ہیں، محاصرے کے باعث غزہ میں شہری پانی اور کھانے پینے کی اشیاء سے بھی محروم ہیں۔اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے اسرائیلی بمباری کی مذمت بھی کی جس پر اسرائیل نے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق انتونیو گوتریس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔7 اکتوبر سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار 791 ہوگئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 16 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کے شمالی علاقوں سے انخلاء کے لیے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ جو شہری جنوبی غزہ منتقل نہیں ہوئے انھیں حماس کا حامی کا سمجھا جائے گا۔اسرائیلی فوج نے دھمکی دی تھی کہ شمالی غزہ میں الٹی میٹم کے بعد بھی رہ جانے والے فلسطینی شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ شہری حماس کے لیے انسانی ڈھال نہ بنیں۔