حماس کو فلسطینیوں کی کوئی پروا نہیں،اقوام متحدہ میں اسرائیل کی ہرزہ سرائی

حماس دراندازی اور جارحیت کے بعد خواتین اور بچوں کو ڈھال بناکر مظلومیت کا ڈھونگ رچاتی ہے، اسرائیل -فوٹو: فائل
اسرائیل کی غزہ پر بمباری فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا ہے،یہ ایک جنگی جرم ہےاردن وزیر خارجہ ایمن صفدی
جنیوا: اقوام متحدہ میں اسرائیل کے نمائندے گیلاد اردان نے اپنی تقریر میں کہا کہ حماس کا خاتمہ بے حد ضروری ہے کیوں کہ حماس کو فلسطینی عوام کی کوئی پروا نہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے تاحال اسرائیل نے غزہ پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس میں 7 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ 1400 اسرائیلی مارے گئے۔اسرائیل حماس جھڑپوں پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بھی تین اجلاس ہوچکے ہیں لیکن تینوں ہی کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئے۔ امریکا کی اسرائیل کی حمایت کی قرارداد کو اکثریت کی حمایت ملنے کے بعد روس اور چین نے ویٹو کرکے مسترد کردیا۔
مندوب #فلسطين بالأمم المتحدة: عائلات بأكملها أبيدت في قطاع #غزة بسبب #إسرائيل
#العربية pic.twitter.com/0kX5GolvB7— العربية (@AlArabiya) October 26, 2023
اسی طرح روس کی فوری جنگ بندی کی قراردار کی امریکا اور برطانیہ نے مخالفت کردی تھی جب کہ برازیل کی اسی سے ملتی جلتی قرارداد کو زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی لیکن امریکا نے اس کو ویٹو کردیا تھا۔ یوں اس اہم ایشو پر عالمی ادارہ منقسم نظر آیا۔ دوسری جانب آج اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر فلسطین اتھارٹی کے مندوب ریاض منصور اپنی تقریر کے دوران بچوں کی ہلاکتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے رو پڑے۔
مندوب #إسرائيل بالأمم المتحدة: #حماس لا تكترث بالشعب الفلسطيني
#العربية pic.twitter.com/pI0BgY6c5E— العربية (@AlArabiya) October 26, 2023
ادھر اسرائیل کے نمائندے گیلاد اردان نے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق اپنی تقریر میں غزہ کی صورت حال کا ذمہ دار حماس کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ حماس کا خاتمہ بے حد ضروری ہے کیوں کہ حماس کو فلسطینی عوام کی کوئی پروا نہیں۔اسرائیلی نمائندے نے مزید کہا کہ حماس اپنی جارحیت اور دراندازی کے بعد بچوں اور خواتین کو ڈھال بناتی ہے اور پھر مظلومیت کا ڈھونگ کرکے عالمی حمایت کرنا چاہتی ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ دنیا حماس کی کارستانی کو سمجھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا ہے اسے اسرائیل کا اپنا حق دفاع نہیں کہا جا سکتا بلکہ یہ ایک جنگی جرم ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے ہونے والی جھڑپوں میں 7 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 17 ہزار زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 1400 اسرائیلی بھی مارے گئے۔