تمام اداروں کو آئین کی حدود میں رہنا چاہئے، پارلیمنٹ ہی سب سے بالادست ہے ،

2008ءمیں خیبر پختونخواہ اسمبلی ٹوٹنے کے بعد نگران حکومت 90 روز سے زائد موجود رہی:سید نیر حسین بخاری

اسلام آباد :(ویب نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو آئین کی طے شدہ حدود و قیود میں رہنا چاہئے،آئین ساز ادارہ پارلیمنٹ ہی سب سے بالادست ہے آئین عوام کے منتخب نمائندوں نے بنایا، عوامی نمائندگان ہی ترمیم کا حق رکھتے ہیں آئین میں 90 روز کے بعد نگران حکومتیں قائم نہ رہنے کی کوئی پابندی نہیں،2008ءمیں خیبر پختونخواہ اسمبلی ٹوٹنے کے بعد نگران حکومت 90 روز سے زائد موجود رہی.
پاکستان پیپلز پارٹی آئینی اور سیاسی معاملات کا پائیدار حل مزاکرات میں ہی سمجھتی ہےانتخابات سے متعلق مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار عمران خان  ہے بیساکھیوں اور سہاروں کا عادی عمران خان اپنی ایک بات پر بھی کھڑا نہیں رہتا عمران خان کی سونامی بدنامی کے بعد گمنامی نوشتہ دیوار ہے .سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی ، نیئر حسین بخاری نے مزید کہا کہ ماضی میں اعلئ عدلیہ نے آئین شکنوں کو عدالتی تحفظ فراہم کیا انتخابات متعین آئینی مدت کے بعد مقررہ تاریخ پر ہونگے 2022/23کے بجٹ میں انتخابات کیلئے بجٹ مختص ہی نہیں ہوا تھا پارلیمنٹ نے بھی سپلیمنٹری بجٹ فراہمی کو ناممکن اور ، فورسز نے سیکورٹی کے حوالے سے خطرات ہر افرادی قوت عدلیہ نے ریٹرننگ آفیسرز اور وزارت خزانہ نے بجٹ سے معزرت کی ہے نیر بخآری نے کہا ہے کہ انتخابات  کا انعقاد حکومت نہیں الیکشن کمیشن کی زمہ داری ہے آئین کے تحت قومی اسمبلی توڑنے کا اختیار صرف وزیراعظم اور صوبائی اسمبلیوں وزرااعلئ توڑ سکتے ہیں کسی شخص یا ادارے کے پاس کوئئ ایسا اختیار نہیں جو اسمبلیاں توڑنے کیلئے استعمال ہو سکے نیر بخآری نے مزید کہا ہے کہ عمران کو عدلیہ سے ریلیف پر منفی تاثر قائم ہو رہا ہے آزاد عدلیہ کی خاطر پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ جدوجہدکی اور سستے فوری انصاف کیلئے منصفوں کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں