ہالی وڈ فلم ’اوپن ہائمر‘ بھی انڈیا میں بائیکاٹ مہم کا نشانہ بن گئی

فوٹو : انٹرنیٹ

ممبئی: ہالی وڈ کے لیجنڈری فلمساز کرسٹوفر نولن کی نئی فلم ’اوپن ہائمر‘ جس طرح پوری دنیا میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہی ہے اسی طرح وہ ایک مذہبی تنازعہ کا شکار بھی ہوگئی ہے۔

سوشل میڈیا پر متعدد ہندو شائقین نے فلم میں نازیبا مناظر کے دوران اپنے مذہب کی مقدس کتاب ’گیتا‘ کو پڑھنے پر فلم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

’اوپن ہائمر‘ نیوکلیئر بم بنانے والے ایٹمی سائنسدان کی زندگی پر مبنی فلم ہے اور اس فلم کے ساتھ کرسٹوفر نولن کو 20 برس میں پہلی مرتبہ آر ریٹنگ ملی ہے۔

کرسٹوفر نولن کے مطابق اوپن ہائمر کی زندگی اور ذاتی تعلقات کی نوعیت کو واضح کرنے کیلئے فلم میں سیکس مناظر کی ضرورت تھی۔

انڈیا میں فلمی شائقین نے سیکس مناظر کے دوران ’گیتا‘ پڑھنے کو اس کی توہین قرار دیتے ہوئے فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ تاریخی طور اوپن ہائمر کی زندگی میں ہندوؤں کی مذہبی کتاب ’گیتا‘ کا اہم حصہ رہا ہے اور اسے قدیم مذہبی متون سے بہت دلچسپی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں