جوبائیڈن اور دیگر رہنماؤںے جی 20 اجلاس میں کینیڈین سکھ کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا، عالمی میڈیا

کینیڈاکی اتحادیوں پر براہ راست نریندر مودی کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی اپیل پرہنماؤں نے جی 20 سربراہی اجلاس میں مداخلت کی-فائل :فوٹو

واشنگٹن اس معاملے میں بھارت کو کوئی “خصوصی چھوٹ” نہیں دے رہا،امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان
کینیڈا کے وزیراعظم نے جی 20 سربراہی اجلاس کےہفتے بعد ہی پارلیمنٹ میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا دعویٰ کردیا تھا۔
واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن اور دیگر رہنماؤں نے رواں ماہ جی 20 سربراہی اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا۔ فنانشل ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق امریکا، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے مودی کے ساتھ برٹش کولمبیا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا۔وائٹ ہاؤس نے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا۔ واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم نے بھارت میں منعقد جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے ایک ہفتے بعد ہی پارلیمنٹ میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا دعویٰ کردیا تھا.رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی جانب سے اپنے اتحادیوں پر براہ راست نریندر مودی کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی اپیل کرنے کے بعد رہنماؤں نے جی 20 سربراہی اجلاس میں مداخلت کی۔اس سے قبل امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا تھا کہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے بارے میں اوٹاوا کے دعووُں کے بعد واشنگٹن اعلیٰ سطح پر بھارتیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور واشنگٹن اس معاملے میں بھارت کو کوئی “خصوصی چھوٹ” نہیں دے رہا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں