انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید سستا، قیمت 279 روپے کی سطح پر آگئی

دوسرے مرحلے میں ڈالر کی قدر 275 روپے پر آنے کی بازگشت ہے-فوٹو: فائل

زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں یومیہ بنیادوں پر ڈالر کی فروخت کا حجم بڑھکر 25ملین ڈالر کی سطح پر آ گیا ہے
کراچی: انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 280 سے کم ہوکر 279 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔آئی ایم ایف و عالمی بینک کی رواں سال پاکستانی معیشت کی نمو کی مثبت پیشگوئیوں، 6 ماہ کے وقفے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں اضافے اور دوسرے مرحلے میں ڈالر کی مزید تنزلی کی اطلاعات کے باعث بدھ کو بھی ڈالر ریورس گئیر میں رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 280روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ بھی 279روپے کی سطح پر آگیا۔انتظامی اقدامات اور مسلسل کریک ڈاؤن کے نتیجے میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی قانونی چینلز سے ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، ڈالر کی قدر میں مزید نمایاں کمی کے خدشات پر ذخیرہ اندوزوں کی جانب سے زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں یومیہ بنیادوں پر ڈالر کی فروخت کا حجم بڑھکر 25ملین ڈالر کی سطح پر آگیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بدھ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1 روپے 17 پیسے کی کمی سے 279 روپے 33 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے درآمدی طلب آنے سے قیمت بڑھی اور کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 99 پیسے کی کمی سے 279روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی 1 روپے کی کمی سے 279روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اس طرح سے غیر روایتی طور پر ڈالر کے اوپن ریٹ انٹربینک ریٹ سے 51پیسے کم ہوگئے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں ڈالر کی قدر 275 روپے پر آنے کی بازگشت ہے جبکہ آرمی چیف اور وزیراعظم کی جانب سے بارہا غیرقانونی تجارتی سرگرمیوں اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھنے کے واضح بیانات سے مارکیٹ سینٹیمنٹس بہتر ہونے سے بھی ڈالر کی سپلائی ناصرف بڑھ رہی ہے بلکہ اسکے طلبگار کم اور فروخت کنندگان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں