جوبائیڈن کا جوہری اثاثوں سے متعلق بیان، وائٹ ہاؤس کی وضاحت
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کرین ژان امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے پاکستان کے جوہری اثاثوں سے متعلق دیئے گئے بیان کے بعد وضاحتیں دینے لگیں۔
امریکی صدر کے پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق بیان پر وضاحت کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری نے کہا کہ امریکی صدرخوشحال اورمحفوظ پاکستان کے حق میں ہیں، اُن کے بیان میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ محفوظ اور خوشحال پاکستان چاہتے ہیں جو امریکی مفادات کے لیے اہم ہے۔ آپ نے جو ان سے گذشتہ شب سنا وہ کوئی نئی بات نہیں
امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پاکستان شاید دنیا کی خطرناک ترین اقوام میں سے ایک ہے کیونکہ اس کے جوہری ہتھیار غیرمنظم ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیموکریٹک کانگریس کی مہم کمیٹی کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جوبائیڈن نے کہا کہ پاکستان میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے ایک ہے کیونکہ ان کے جوہری ہتھیار غیرمنظم ہیں۔ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور ممالک اپنے اتحاد پر نظرثانی کر رہے ہیں اور اس معاملے کی سچائی یہ ہے کہ میں حقیقی طور پر اس پر یقین رکھتا ہوں کہ دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے، یہ کوئی مذاق نہیں۔ یہاں تک کہ ہمارے دشمن بھی یہ جاننے کے لیے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں کہ ہم اسے کس طرح سمجھتے ہیں، ہم کیا کرتے ہیں۔
بائیڈن نے کہا کہ بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ امریکا کے پاس دنیا کو ایسی جگہ پر لے جانے کی صلاحیت ہے جو پہلے کبھی نہیں تھی۔
امریکی صدر نے کہا کہ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیوبن میزائل بحران کے بعد سے آپ کے پاس ایسا روسی رہنما ہوگا جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دے گا جس سے صرف 3 سے 4 ہزار لوگ قتل ہوں گے اور ایک نقطہ نظر تک محدود ہوگا۔
اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے انہیں ایک ایسا شخص قرار دیا جو جانتے ہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں لیکن ان کے ساتھ بہت زیادہ مسائل تھے۔
امریکی صدر نے کہا کہ روس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے مقابلے میں ہم اسے کیسے سنبھالیں گے؟ اور میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے ایک ہے، پاکستان۔ جس کے پاس جوہری ہتھیار غیرمنظم ہیں۔