صنفی مساوات کو یقینی بنانا ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے، اسپیکر قومی اسمبلی

پاکستانی خواتین قوم کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، محترمہ شاہدہ رحمانی سیکرٹری وومن پارلیمانی کاکس:فوٹو-وٹس ایپ

اسلام آباد:(سراج خان) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جمہوریت کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستانی ارکین پارلیمنٹ کی جدوجہد کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ زندگی کے کسی بھی شعبے میں ترقی خواتین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے لئے جو قوانین بنائے گئے ہیں ان کے نفاذ کو یقینی بنانا چاہیے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے وومن پارلیمانی کاکس کے زیر اہتمام ” آئین پاکستان خواتین کے نقطہ نظر ” کے عنوان سے منعقدہ دو روزہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ انکی سیاسی تربیت محترمہ شہید بینظیر بھٹو نے کی جس پر انکو فخر ہے ، انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو سے انہوں صبر، برداشت اور مشکل سے مشکل حالات میں بھی تحمل کا مظاہرہ کرنے کا ہنر سیکھا، انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں خواتین پارلیمنٹرینز کی بھرپور شرکت کو سراہتے ہیں اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے صنفی مساوات کو یقینی بنانا انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں باحثیت اسپیکر قومی اسمبلی وفاقی سطح پر خواتین کی وفاقی وزارت کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں ۔انہوں نے مزید کہا، “اب وقت آگیا ہے کہ ہمارے مرد اپنی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے آگے آئیں”۔ انہوں نے خواتین پارلیمنٹرینز کے براہ راست انتخابات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین کا متن صنفی امتیاز سے بالاتر ہے۔

سیکرٹری وومن پارلیمانی کاکس محترمہ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ وومن پارلیمانی کاکس ملک میں صنفی مساوات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کر ہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر وومن پارلیمانی کاکس نے جینڈر بجٹ پر کام شروع کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وومن پارلیمانی کاکس خواتین کے حقوق کیلئے موثر قانون سازی کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء میں اپنے قیام کے بعد سے، ڈبلیو پی سی نے بہت کامیابیاں حاصل کی ہے ۔

ممبر قومی اسمبلی و کنوینر چائلڈ پارلیمانی کاکس مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ پاکستان کی ہر خواتین رکن پارلیمنٹ نے طویل جدوجہد کے ذریعے یہ مقام حاصل کیا ہے ۔ انہوں نے وومن پارلیمانی کاکس کی جانب سے آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر دو روزہ سیمنار کی انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔ مزید برآں ایم این اے شائستہ پرویز ملک نے سیمینار کے شرکاء سے اپنے خطاب کے دوران ڈبلیو پی سی کے پلیٹ فارم سے شروع کی گئی خواتین دوست قانون سازی کو سراہا۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ خواتین ارکان پارلیمنٹ کو براہ راست انتخابات میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کئے حائیں۔

اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان نے جینڈر بجٹ کے لیے خواتین پارلیمنٹرینز کی تجاویز کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔وفاقی وزیر قانون و انصاف جناب اعظم نذیر تارڑ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں خواتین پارلیمنٹرینز کی شرکت اور جذبے کو سراہا،انہوں نے خواتین کی سماجی و اقتصادی شمولیت کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔ انہوں نے خواتین کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے قوانین کے نفاذ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں