روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت مزید گھٹ گئی

کرنسی مارکیٹ میں یکم ستمبر سے اب تک ڈالر 32روپے سستا ہوچکا ہے-فوٹو:فائل

کراچی: انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی آگئی۔
ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے میں ذخائر کی برآمدگی کیلئے متعلقہ اداروں کی گھروں پر چھاپے مارنے کی حکمت عملی اختیار کرنے کی اطلاعات کے باعث منگل کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 295 روپے جبکہ اوپن ریٹ 297 روپے سے بھی نیچے آگئے ہیں۔انٹربینک مارکیٹ میں وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ کے سبب ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاوُ بھی دیکھا گیا جس سے ایک موقع پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قمیت 1 روپے 65 پیسے کی کمی سے 294 روپے 30 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کا انٹربینک ریٹ 1 روپے 05 پیسے کی کمی سے 294 روپے 90 پیسے پر بند ہوا۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر 1 روپے کی کمی سے 296 روپے پر بند ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکس چینج کمپنیوں سے موصول ہونے والے ڈیٹا سے ایسے گھروں کی نشاندہی ہوگئی ہے جہاں مافیا نے ڈالر کے ذخائر چھپا رکھے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اداروں کے پاس ڈالر کی غیر معمولی خریداروں کی فہرست بھی موجود ہے جسکی بنیاد پر متعلقہ ادارے گھروں پر ٹارگٹڈ چھاپہ مار کارروائیاں کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ گھروں میں ڈالر کے ذخائر چھپانے والوں کو سزائیں دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔واضح رہے ڈالر مافیا کے خلاف جاری کریک ڈاؤن سے گذشتہ دو ہفتوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں 4فیصد کا اضافہ ہوا اور روپیہ کی قدر میں مجموعی طور پر 12روپے 19پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں یکم ستمبر سے اب تک ڈالر 32روپے سستا ہوچکا ہے جو یکم ستمبر کو ڈالر 328 روپے کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا، اس طرح سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ڈالر کی قدر کا فرق 1روپے 10پیسے کی سطح پر آگیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں