”ندا یاسر مارننگ شو کے بجائے کارٹون شو کریں“؛ وقار ذکاء

”ندا یاسر کو ریٹنگ چاہیے اور دوبارہ سے سُرخیوں میں آنا ہے، اسی لیے وہ میرے خلاف باتیں کررہی ہیں“،وقار ذکاء-

وقار ذکاءنے اُنہیں مارننگ شو ” گُڈ مارننگ پاکستان“سے نکلوانے کے لیے اُن کے خلاف مہم چلائی،ندا یاسر
رئیلٹی ٹی وی شو کے میزبان وقار ذکاء نے معروف میزبان و اداکار ندا یاسر کے الزامات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہیں مارننگ شو کی میزبانی چھوڑ کر کوئی کارٹون شو شروع کردینا چاہیے، اس طرح خواتین کا اہم ترین وقت بھی خراب نہیں ہوگا۔ندا یاسر نے حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وقار ذکاءنے اُنہیں مارننگ شو ” گُڈ مارننگ پاکستان“سے نکلوانے کے لیے اُن کے خلاف مہم چلائی، اُنہیں میزبانی سے ہٹانے کے لیے بہت کوشش کی۔اُن کا کہنا تھا کہ وقار ذکاء نے اُنہیں مارننگ شو کی میزبانی سے ہٹانے کے لیے چینل کے مالکان کو ای میل بھی کی تھی، ندا یاسر نے یہ بھی کہا تھا کہ وقار ذکاء کے ساتھ اُن کی کافی اچھی دوستی تھی لیکن پھر بھی وقار نے دشمنی نکالی۔ندا یاسر کا یہ ویڈیو کلپ جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو وقار ذکا نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے ویڈیو بیان میں سخت ردعمل دیا جس میں وقار ذکا ءنے کہا کہ ”ندا یاسر کو ریٹنگ چاہیے اور دوبارہ سے سُرخیوں میں آنا ہے، اسی لیے وہ میرے خلاف باتیں کررہی ہیں“۔وقار ذکا نے ماضی کی بات دہراتے ہوئے کہا کہ ”سال 2020ء میں ندا یاسر نے جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی بچی کے والدین کو اپنے مارننگ شو میں مدعو کیا تھا جوکہ بالکل مناسب نہیں تھا“۔اُنہوں نے کہا کہ”مارننگ شو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جب تک مہمان روئے گا نہیں تب تک شو کی ریٹنگ نہیں آئے جبکہ جتنے بھی شوز ہوتے ہیں اُن کے تمام فیصلے میزبان ہی کرتا ہے، میزبان کی مرضی کے بغیر کوئی مہمان شو میں نہیں آتا“۔وقار ذکا نے یہ بھی کہا کہ ”پاکستان میں ندا یاسر سے بہتر بہت سی خاتون میزبان ہیں، اسی لیے میں چینل کے مالکان سے کہا تھا وہ ندا یاسر کے بجائے کسی اچھی خاتون کو مارننگ شو کی میزبانی دے دیں“۔اُنہوں نے کہا کہ ”میں نے سب کے سامنے ندا یاسر کے خلاف مہم چلائی تھی اور میری نظر میں کسی کی بھی چالاکی کو ایکسپوز کرنا غلط نہیں ہے“۔وقار ذکا نے کہا کہ ”ندا یاسر عمر میں مجھ سے بڑی ہیں، میں دل سے اُن کی عزت کرتا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اُنہیں اب مارننگ شو کی میزبانی ختم کرکے چینل پر کوئی کارٹون پرگرام شروع کردینا چاہیے“۔


اُنہوں نے مزید کہا کہ”ندا یاسر صبح میں خواتین کا اہم ترین وقت ضائع کرتی ہیں، ندا یاسر کو کتابیں پڑھنے اور اپنی گرومنگ کی ضرورت ہے“۔واضح رہے کہ سال 2020ء میں ندا یاسر نے کراچی میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 5 سالہ بچی کے والدین کو اپنے مارننگ شو میں بُلایا تھا جن سے اُنہیں کئی سوالات کیے تھے جس پر متاثرہ بچی کے والدین آبدیدہ ہوگئے تھے۔بعدازاں، وقار ذکا سمیت سوشل میڈیا صارفین نے ندا یاسر پر شدید تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ مارننگ شو کی میزبان کو تبدیل کیا جائے جبکہ صارفین نے تو مارننگ شو پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں