چیف جسٹس کی اہلیہ کی ایئرپورٹ پر تلاشی کا معاملہ، ترجمان سپریم کورٹ کا خط

چیف جسٹس کی اہلیہ نے نہ تلاشی سے استثنیٰ مانگا نہ ہی دیا گیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بھی بیرون ملک جانے سے قبل پروٹوکول کی پیشکش ٹھکرا دی تھی-فوٹو: فائل

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور انکی اہلیہ کیخلاف بے بنیاد پراپیگنڈا بے نقاب
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے ججز سمیت اُن کے اہل خانہ کی تلاشی کے حوالے سے جاری تنازع پر سیکریٹری ایوی ایشن کو خط ارسال کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی اہلیہ سرینہ عیسیٰ نے نہ تلاشی سے استثنیٰ مانگا نہ ہی دیا گیا جبکہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے بھی بیرون ملک جانے سے قبل وی وی آئی پی پروٹوکول کی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور انکی اہلیہ کیخلاف بے بنیاد پراپیگنڈا بے نقاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ترجمان کی جانب سے سیکریٹری ہوا بازی سیف انجم اور ڈی جی ایئرپورٹ سیکیورٹی میجر جنرل آصف جاہ شاہ کو خط لکھا گیا ہے۔سیکرٹری ہوا بازی سیف انجم اور ڈی جی ایئر پورٹ سیکورٹی میجر جنرل آصف جاہ شاہ کے نام لکھے گئے خط میں ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے سوال اٹھا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور انکی اہلیہ کے ترکیہ پہنچنے پر حیرت انگیز طور پر خط میڈیا کو پہنچ گیا،پوری سچائی آشکار کرنے کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ کا اکیس ستمبر کا خط بھی ظاہر کریں تاکہ غلط فہمیوں کا ازالہ ہو۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں