مسلمان بچے کو ہندو طلبہ سے تھپڑ لگوانے پر بھارتی اداکارہ بھڑک اٹھیں

سوارا بھاسکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اس واقعے کو بھارتی باشندوں کی منافقت قرار دیا ہے.-فوٹو : انسٹاگرام

اسلاموفوبیا کے واقعے پر بھارتیوں کو اپنی مذمت کہیں اور رکھنی چاہئے کیوں اس سے کوئی ثواب نہیں ملے گا
بی جے پی کو ووٹ دینے والے انڈین کو اس واقعے پر حیرانی کی ضرورت نہیں ہے، وہ نفرت اور تعصب پر ایک دہائی سے اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں، اداکارہ
ممبئی:(ویب ڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر مظفر نگر میں ایک خاتون ہندو ٹیچر کی طرف سے مسلمان بچے کو ہندو طلبہ سے تھپڑ لگانے پر بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر غصے سے بھڑک اٹھیں۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون ٹیچر ہندو طلبہ کو مسلمان طالب علم کو زور سے تھپڑ مارنے کا حکم دے رہی ہیں۔سوارا بھاسکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو بھارتی باشندوں کی منافقت قرار دیا ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ بی جے پی کو ووٹ دینے والے انڈین کو اس واقعے پر حیرانی کی ضرورت نہیں ہے، وہ نفرت اور تعصب پر ایک دہائی سے اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسلاموفوبیا کے واقعے پر بھارتیوں کو اپنی مذمت کہیں اور رکھنی چاہئے کیوں اس سے کوئی ثواب نہیں ملے گا۔
سوارا بھاسکر نے اپنی ٹویٹ کے ساتھ ایک ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا جس میں تشدد کیلئے اکسانے والی خاتون ٹیچر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں