فرنچائز اور انٹرنیشنل کرکٹ ایک ساتھ چلنے کو تیار

ٹیسٹ کے معاوضوں کو زیادہ پرکشش بنانے کیلیے ممبرز بہترکام کرسکتے ہیں۔ فوٹو:فائل

سپورٹس رپورٹر
لاہور: آئی سی سی لیگز کی حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی خواہاں ہے۔

ٹی ٹوئنٹی لیگز کی بہتات انٹرنیشنل اور دو طرفہ کرکٹ کیلیے خطرہ بن چکی ہے، رواں سال ہی جنوبی افریقی اور یواے ای لیگز کا اضافہ ہوا، جولائی میں امریکا میں لیگ ہونے والی ہے جس کیلیے کرکٹرز اپنے کنٹریکٹس کی بھی قربانی دینے کیلیے تیار نظر آتے ہیں، لیگز کی طرف سے کھلاڑیوں کو سال بھر کے معاہدوں کی بھی پیشکش کی جارہی ہے۔

ایک انٹرویو میں آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ وسیم خان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مسابقتی لیگز کی وجہ سے شائقین کو دلچسپی اور تفریح کے مواقع ملتے ہیں، آئی سی سی ایونٹس سمیت وائٹ بال کرکٹ میں مقابلے کی فضا بھی بہتر ہوئی ہے، بہرحال جس رفتار سے لیگز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، ان کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کو چلانے کے راستے تلاش کرنا ہوں گے، کچھ بھی ختم نہیں کیا جائے گا، معاملات کو ساتھ چلنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ریڈ بال کرکٹ کو دیگر فارمیٹس اور کھلاڑیوں کو وقت نکالنے کا چیلنج درپیش ہے، اس کے باوجود ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ ممبر ملکوں اور کھلاڑیوں کو عزیز ہے، اسٹار کرکٹرز ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت پر بات کرتے نظر آتے ہیں، اہم یہ ہے کہ ہم ایسا شیڈول تیار کریں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کو لیگز کے ساتھ ساتھ چلاسکیں، اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے اور دیکھنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے، اس کو قطعی طور پر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

ٹیسٹ کرکٹ کیلئے کھلاڑیوں کے معاوضوں کو زیادہ پرکشش بنانے کے سوال پر وسیم خان نے کہا کہ ممبر ملک اس معاملے کو اپنے طور پر بہتر انداز میں دیکھ سکتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں