دنیا کی امیر ترین شخصیات جو امریکا سے زیادہ دولت مند ہیں

ڈیفالٹ کے خطرے سے دوچار امریکا کے خزانے میں صرف 38.5 ارب دالرز رہ گئے؛ فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکا کو اس وقت ڈیفالٹ کا خطرہ ہے اور ملکی خزانے میں صرف 38.5 ارب ڈالرز باقی بچے ہیں۔ دوسری طرف دنیا میں ایسے 31 امیر ترین افراد ہیں جن کی انفرادی دولت امریکی خزانے سے زیادہ ہے۔

بلومبرگ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق 221 ارب ڈالرز کے اثاثے رکھنے والے دنیا کے امیر ترین شخص برنارڈ آرنلٹ کی جائیداد امریکی خزانے میں موجود رقم سے 5 گنا زیادہ ہے۔

صرف برنارڈ آرنلٹ ہی امریکی خزانے سے زیادہ دولت رکھنے والے شخص نہیں بلکہ اس فہرست میں ایک یا دو نہیں بلکہ 31 ایسے افراد ہیں جن کی دولت امریکی خزانے سے کہیں زیادہ ہے۔

ٹوئٹر اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی جائیداد 190 ارب ڈالر ہے جو امریکی خزانے سے 150 ارب زیادہ ہے۔ ایمازون کے بانی جیف بیزوس اور مائیکروسافٹ کے مالک بل گیٹس بھی بالترتیب 144 اور 126 ارب ڈالرز کے مالک ہیں جو امریکی خزانے سے 100 ارب ڈالر زیادہ ہے۔

اسی طرح لیری ایلیسن 118 ارب، اسٹیو بالمر 115 ارب، وارن بفٹ 112 ارب، لیری پیج 112 ارب، سرگئی برن 106 ارب اور فیس بک کے مالک مارک زکربرگ 95.8 ارب ڈالرز کے اثاثے رکھتے ہیں۔

ان تمام افراد کا تعلق امریکا سے ہی ہے جو اپنی حکومت سے زیادہ دولت رکھتے ہیں۔ اسی طرح چین اور بھارت کی بھی دو دو شخصیات ایسی ہیں جو امریکی خزانے سے زیادہ رقم کی جائیداد رکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ 25 مئی تک امریکا کے خزانے میں 38.5 ارب ڈالرز نقدی کی شکل میں موجود تھے جبکہ اپریل کے مہینے میں یہ 238 ارب ڈالرز کے لگ بھگ تھی۔ مسلسل کم ہوتے امریکی خزانے نے ملک کے ڈیفالٹ کرجانے کے خطرے کو بڑھادیا ہے۔

دیوالیہ ہونے کے خطرے کے پیش نظر امریکی صدر جوبائیڈن نے اسپیکر اور اپوزیشن کی لیڈر سے ملاقات کی ہے اور قرضوں کی حد سے متعلق بل اسمبلی میں لانے پر اتفاق کیا ہے۔

اگر امریکی ایوان نمائندگان نے 5 جون تک اس بل کی منظوری نہیں دی تو حکومت کو ادائیگیوں کے لیے رقم کی کمی کا سامنا ہوگا اور امریکا کا دیوالیہ نکل جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں