حکومت نے عوام پر بجلی بم گرادیا،بجلی 5.40 روپے فی یونٹ مزید مہنگی

بجلی کی قیمت میں یہ نیا اضافہ سال 23 – 2022ء کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائے گا،-فوٹو: فائل
ویب ڈیسک

بجلی کی قیمت میں مسلسل اضافے سے نہ صرف شہری ذہنی اذیت کا شکار بن رہے ہیں، تاجر برادری بھی اس سلسلے میں حکومتی پالیسی سے نالاں ہے اور بجلی مہنگی کیے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہروں پر مجبور ہے

اسلام آباد: حکومت نے مہنگائی کےسے ستائے عوام پر ایک بار پھر بجلی بم گرا دیا۔ قیمت میں 5روپے 40 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی گئی۔
نیپرا میں مالی سال 23 – 2022ء کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ پر سماعت ہوئی، جس میں بجلی 5 روپے 40 پیسے فی یونٹ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت مہنگی کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

بجلی کی قیمت میں یہ نیا اضافہ سال23 – 2022ء کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائے گا۔ نیپرا سہ ماہی ایڈجستمنٹ پر تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گا جب کہ اس اضافے کا اطلاق لائف لائن، کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔سماعت کے دوران رکن نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ دعا کریں اللہ بہتر کرے، صارفین کی طرح ہم بھی بل ادا کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں آج سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی گئی تھی۔
فیسکو کی جانب سے درخواست میں 23 ارب 49 کروڑ،گیپکو کی جانب سے 16 ارب 13کروڑ روپے کا اضافہ مانگا گیا ہے۔ حیسکو نے 9 اور آئیسکو نے بھی 9 ارب روپے کے اضافے کی درخواست دی تھی۔ لیسکو کی جانب سے 31 ارب اور میپکو نے 27 ارب روپے سے زائد کا بوجھ ڈالنے کی درخواست دی ۔ پیسکو 9 ارب، کیسکو 7 ارب، سیپکو 5 اور ٹیسکو نے 4 ارب کا اضافہ مانگا تھا۔
ان درخواستوں کی منظوری کی صورت میں بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین پر 144 ارب 69 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
واضح رہے کہ بجلی کی قیمت میں مسلسل اضافے سے نہ صرف شہری ذہنی اذیت کا شکار بن رہے ہیں بلکہ تاجر برادری بھی اس سلسلے میں حکومتی پالیسی سے نالاں ہے اور بجلی مہنگی کیے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہروں پر مجبور ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں