صاف اور شفاف انتخابات کے لئے اطلاعات تک رسائی کے قانون کی عزت کی جائے،فرحت اللہ بابر

طاقتور حلقے اطلاعات تک رسائی کےقانون کی عزت نہیں کررہےاسی لئے بیوروکریسی بھی اسکی خلاف ورزی کر رہی ہے-

وزارت دفاع مستقل دفاعی افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی مراعات کی معلومات مہیا کرنے سےانکاری ہے
اسلام آباد: سابق سینیٹر اور پاکستان پیپلزپارٹی ہیومن رائٹس سیل کے صدر فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات کے لئے ضروری ہے کہ اطلاعات تک رسائی کے قانون کی عزت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور حلقوں کی جانب سے اس قانون کی عزت نہیں کی جارہی اسی لئے بیوروکریسی بھی اس قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع مستقل اس بات سے انکار کر رہی ہے کہ دفاعی افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی مراعات کی معلومات مہیا کرے اور کہتی ہے کہ یہ دفاعی معاملہ ہے جبکہ پاکستان انفارمیشن کمیشن نے یہ قرار دیا ہے کہ دفاعی معاملہ نہیں ہے۔ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے حکم کو بار بار نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال اکتوبر میں تین رکنی بنچ کی سربراہی کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ نے ملازمین کے متعلق معلومات فراہم کرنے کا یہ حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آرٹیکل 19 کے تحت ان معلومات پر رسائی ہر شہری کا حق ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد وزارت دفاع سے ایک مرتبہ پھر معلومات حاصل کرنے کے لئے درخواست دی گئی لیکن اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور حلقوں کی جانب سے اس قانون کی عزت نہ کرنا انتہائی سنجیدہ امر ہے اور یہ قانون پارلیمان نے شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لئے منظور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بنیاد شفافیت، احتساب اور قانون کی حکمرانی میں ہے۔ شفافیت کو نظرانداز کرنا اور قانون کی حکمرانی کی پرواہ نہ کرنا جمہوریت اور پارلیمان کو ہیچ سمجھے کی کوشش ہے جس سے ریاست اور شہریوں کے درمیان خلیج مزید وسیع ہو رہی ہے۔ فرحت اللہ بابر نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان انفارمیشن کمیشن فوری طور پر قائم کیا جائے کیونکہ اس کمیشن کی غیرموجودگی کی وجہ سے بلوچستان کے عوام کے لئے یہ قانون کسی کام کا نہیں رہا اور عوام کو صوبائی بیوروکریسی کی جانب سے معلومات مہیا کرنے سے انکار کے خلاف اپیل کرنے کا کوئی فورم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے موسم میں یہ انتہائی ضروری ہے کہ بلوچستان کے عوام کو عوامی اداروں سے سوال کرنے کا حق ہو تاکہ شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں