بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر کا بطور صدر پی ایچ ایف عہدہ چھوڑنے سے انکار

نگران حکومت کی طرف سے ایڈہاک صدر کا تقرر غیرقانونی اور غیر آئینی ہے-

اسلام آباد: بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے بطور صدر پی ایچ ایف عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا۔
صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت نے ہاکی فیڈریشن کا ایڈہاک بنیادوں پر صدر لگا کر دائرہ اختیار سے تجاوز کیا، نگران حکومت کی طرف سے ایڈہاک صدر کا تقرر غیرقانونی اور غیر آئینی ہے۔صدر پی ایچ ایف نے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کو صورتحال سے آگاہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئی نیشنل سپورٹس پالیسی کی تاحال منظوری نہیں ہوئی، سپورٹس پالیسی کے حوالے سے عدالت کی طرف سے دی گئی ہدایات پر عمل نہ کرکے توہین عدالت کی گئی۔خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ ایڈہاک کا نوٹیفکیشن جاری کر کے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ساتھ پاکستان کے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے معاملات میں الیکشن کمیشن کا حوالہ دینا اور این او سی سمجھ سے بالاتر ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سپورٹس بورڈ کی اربوں کی مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرنے کے حوالے سے خط لکھا۔صدر پی ایچ ایف نے کہا کہ قومی کھیل ہاکی کو فنڈز سے محروم جبکہ چیس اور ٹن پن کو کروڑوں کا صوابدیدی فنڈ دیا گیا، غیرقانونی نوٹیفکیشن واپس نہ لیا گیا تو ایف آئی ایچ اور آئی او سی کو خطوط لکھے جائیں گے، حکومت سپورٹس فیڈریشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، نگران حکومت کی مداخلت فیڈریشن پر پابندی کا باعث بن سکتی ہے۔خالد سجاد کھوکھر نے مزید کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دفاتر پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش افسوسناک ہے، محاذ آرائی نہیں چاہتا، بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے نگران وزیراعظم کی طرف سے ایڈہاک بنیادوں پر لگائے گئے صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں، پاکستان بین الاقوامی سطح پر معاہدے کا ممبر ہے، ایڈہاک صدر نہیں لگایا جا سکتا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں