’’ضمانت ملنے تک عدالت سے نہیں جاؤں گی‘‘، زرتاج گل کی راہداری ضمانت پر سماعت شروع

صبح 8 بجے سے ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے موجود ہیں، مجھے گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی نفری ہائیکورٹ کے باہر موجود ہے،زرتاج گل-فوٹو: فائل

پشاور : چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ زرتاج گل کی درخواست ضمانت پر سماعت کیلئے عدالت پہنچ گئے۔
پی ٹی آئی کی سابق ایم این اے زرتاج گل گرفتاری سے بچنے کیلئے صبح سے پشاور ہائیکورٹ میں موجود ہیں۔چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ محمد ابراہیم خان زرتاج گل کی درخواست ضمانت پر سماعت کیلئے رات میں عدالت پہنچے اور درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ایس ایس پی آپریشن اور سی سی پی او کو طلب کرلیا۔سابق وفاقی وزیر زرتاج گل کی گرفتاری کیلئے پولیس کی بھاری نفری پشاور ہائیکورٹ کے باہر موجود ہے۔ وہ 9 مئی کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئی ہیں۔ زرتاج گل نے آج راہداری ضمانت کی درخواست پشاور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی۔زرتاج گل کے وکیل کا کہنا ہے کہ زرتاج گل آج پشاور ہائی کورٹ میں رات گزاریں گی، میٹرس، کمبل اور کھانا پہنچا دیا گیا ہے، مرد اور خواتین وکلاء زرتاج گل کے ساتھ ہوں گے۔میڈیا سے گفتگو کے دوران زرتاج گل آبدیدہ ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ سفری ضمانت ملنے تک ہائیکورٹ سے باہر نہیں آؤں گی، میرا بھائی بم دھماکے میں شہید ہوا، میں شہید کی بہن ہوں، کیسے شہداء کی بے حرمتی کرسکتی ہوں؟۔زرتاج گل نے کہا کہ ہم کسی ادارے کے خلاف نہیں، ن لیگ کی اداروں سے لڑانے کی کوشش ناکام ہوگئی، سیاست میرا حق ہے، سیاست صرف سرمایہ داروں کا حق نہیں، ہمارا نشان بانی چیئرمین کا ہے، ووٹ بانی چیئرمین کا ہے، بلے کے نشان پر سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔زرتاج گل نے کہا کہ 9 مئی کی مذمت چاہتے ہیں تو میں معافی مانگتی ہوں، پاک فوج ہماری ہے، پورا ملک ہمارا ہے ہم پاکستان کے شہری ہیں، میرا قصور یہ ہے کہ میں الیکشن لڑنا چاہتی ہوں۔زرتاج گل نے کہا انصاف لینے پشاور ہائیکورٹ آئی ہوں، صبح 8 بجے سے ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے موجود ہیں، مجھے گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی نفری ہائیکورٹ کے باہر موجود ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں