کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کے لئے “بانڈڈ بلک اسٹوریج پالیسی کی منظوری دیدی ہے، مصدق ملک

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں اسحاق ڈارنے کہا کہ عوام کے ساتھ کیے گئے ایک اور وعدے کی تکمیل کردی ہے

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے پٹرولیم مصنوعات کے لئے “بانڈڈ بلک اسٹوریج پالیسی 2023” کی منظوری دے دی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارنے کہا کہ عوام کے ساتھ کیے گئے ایک اور وعدے کی تکمیل کردی ہے اور اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کے لئے ” بانڈڈ بلک اسٹوریج پالیسی 2023ء“ کی منظوری دے دی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت کا پاکستان کے عوام کے ساتھ ایک اوروعدہ پورا ہوا جو 9 جون 23ء کو قومی اسمبلی میں بجٹ مالی سال 24ء کی تقریر کے ذریعے کیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تیل اور گیس کا حصول ہمارے ملک میں آسان نہیں ہے، اس کے لیے نئی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہر سال پاکستان میں پٹرول کا بحران آتا ہے اور لوگ ذخیرہ اندوزی شروع کردیتے ہیں، ہم ایک نئی ٹیکنیک بانڈڈ ویئر ہاؤس لے کر آئے ہیں، جس کے ذریعے بڑی کمپنیاں پاکستان میں آکر اسٹوریج بنائیں گی۔

وزیر مملکت برائے پٹرولیم نے کہا کہ پہلے صرف پٹرول کمپنیاں پٹرول لاسکتی تھیں، مگر اب کوئی بھی بڑی کمپنی پاکستان میں تیل لاکر اسٹور کر سکتی ہے، اب پاکستان میں لاکھوں ٹن تیل موجود ہوگا اور کوئی کمی نہیں ہوگی، اس سے کچھ لوگوں کی اجارہ داری ختم کر دی گئی ہے،

انہوں نے مزید کہا کہ اس طریقہ کار میں ایل سی کنفرم کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی اور ایل سی کی قیمت بھی ختم ہو گی، اس وقت ہم صرف ڈالر میں تیل لا سکتے ہیں، مگر اب جو بیچنے والے یا خریدنے والے ہونگے وہ جس مرضی میں ٹریڈ کرنا چاہے کرسکتے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں