امید ہے انتخابات کے فیصلے پر 90 دن میں عمل درآمد ہوگا، چیف جسٹس

نامزد چیف جسٹس جسٹس فائز عیسی 17 ستمبر کو عہدے کا حلف اٹھائیں گے-فوٹو: فائل

ہم چاہتے ہیں آئین کی حکمرانی ہو اور نہیں چاہتے کہ بار بار کیسز ہمارے سامنے آئیں
لوگوں کو یقین ہونا چاہیے ملک میں قانون کی حکمرانی ہے، امید ہے عدلیہ متحد ہو کر آگے چلے گی، عابد زبیری
اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ آئین میں اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 دن بعد الیکشن کے انعقاد کا واضح حکم ہے تو پھر کیوں بار بار اس معاملے پر تکرار ہوتی ہے، امید ہے نوے دنوں میں انتخابات کے فیصلے پر عمل درآمد ہوگا۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری کی جانب سے چیف جسٹس کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب سے چیف جسٹس پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے مولا مجھے حکمت دے میں اچھے فیصلے کر سکوں اور جب میں چلا جاؤں تو لوگ مجھے الفاظ میں یاد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ہوسکتا ہے میرا آپ لوگوں سے اتنا تعلق نہ رہے مگر ہم سب یہاں ایک وجہ سے اکھٹے ہوئے اور وہ قانون کی عملداری ہے، ہماری کوشش تھی کہ زیر التوا کیسز کم کریں اور ایک سال میں ہم نے دو ہزار کیسز کم کیے مگر یہ اطمینان بخش کارکردگی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے چیزوں کو پرکھا تو کچھ چیزیں سامنے آئیں، فیصلے کسی ایک فرد کے نہیں ہوتے یہ ادارے کے ہوتے ہیں، جو ہم نے فیصلے کیے انکو سراہا گیا، اصول طے کیے کہ ہماری عدالت میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔ تقسیم یہ ضرور ہے کہ براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے یا ہائیکورٹ سے ہو کر آیا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ جن ججز نے جراُت کیساتھ فیصلے دیئے ان کو سراہتے ہیں، ہمارے سامنے جوان وکلاء نے بھی دلائل دیئے، بار کونسلز مضبوط ہوں گی تو عدلیہ مضبوط ہوگی، میں سپریم کورٹ بار، ہائی کورٹ بار سے کہتا ہوں براہ مہربانی متحد رہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہم نے ازخود نوٹس لینے سے اجتناب کیا، بابر اعوان صاحب نے دھواں دار تقریر کی جبکہ میں نے سوچا شاہد وہ ہمارے سامنے درخواست لیکر آئیں گے، اب ہوسکتا ہے کہ بابر اعوان صاحب بعد میں درخواست لیکر آئیں۔اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے پچھلے سال بارہ ججز کیساتھ کام کیا، دیگر کیسز کے سبب عدالتی وقت برباد ہوا، ہم چاہتے ہیں آئین کی حکمرانی ہو اور نہیں چاہتے کہ بار بار کیسز ہمارے سامنے آئیں۔صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے چیف جسٹس کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب کو گڈ ٹو سی کہنا چاہتا ہوں، میرا خطاب شارٹ اینڈ سویٹ ہوگا، آپ اور آپکے ججز نے ہمیشہ ہمارے ساتھ محبت کا رویہ اپنایا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، ججز کی امیدیں عدلیہ اور وکلاء سے ہیں، بہت سے ایشوز عدلیہ کے سامنے زیر التواء ہیں، لوگوں کو یقین ہونا چاہیے ملک میں قانون کی حکمرانی ہے، امید ہے عدلیہ متحد ہو کر آگے چلے گی۔دوسرے جانب چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے چیف جسٹس ہاؤس خالی کر دیا اور وہ ریٹائرڈ ججز کیلیے مختص گھر میں منتقل ہوگئے ہیں۔دریں اثنا اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو قانون کے مطابق سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔ نامزد چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ سکیورٹی ضابطہ کار کے مطابق چیف سکیورٹی آفیسر بھی مقرر کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ نامزد چیف جسٹس جسٹس فائز عیسی 17 ستمبر کو عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں