پاکستان کی مثبت کریڈٹ ریٹنگ کو برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہیں، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ کا پاک سعودی اقتصادی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عہد

دونوں وزرا نے اپنے ممالک کے اقتصادی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عہد کیا
اسلام آباد: نگران وفاقی وزیر برائے خزانہ شمشاد اختر کا کہناہےکہ حکومت سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دینے اور عالمی مالیاتی منڈیوں میں پاکستان کی مثبت کریڈٹ ریٹنگ کو برقرار رکھنے اور شفافیت کیلئے پر عزم ہے۔انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ باہمی تعاون کے فروغ کے امکانات کے بارے میں توقعات کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے اقتصادی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عہد کیا ہے۔وزارتِ خزانہ کے مطابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے موقع عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کی ہیں نگران وزیر خزانہ شمشاد اخترنے گلوبل فنانشل سروسز کمپنی موڈیز کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی ہے۔اتوار کو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران ڈاکٹر شمشاد اختر نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دینے اور عالمی مالیاتی منڈیوں میں پاکستان کی مثبت کریڈٹ ریٹنگ کو برقرار رکھنے اور شفافیت کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔نگران وفاقی وزیر برائے خزانہ، محصولات، اور اقتصادی امور، ڈاکٹر شمشاد اختر نے اپنے دورہ مراکش کے دوران انڈیپینڈنٹ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل کے حکام سے ملاقات کی ہے۔اتوار کے روز وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری ٹویٹ پر بتایا گیا کہ ملاقات کے دوران ڈاکٹر شمشاد اختر نے مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے، مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے اور پائیدار اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہونے والی اصلاحات کے نفاذ کے لیے حکومت نے عزم کا اظہار کیا ہے۔وزارتِ خزانہ کے مطابق نگران وفاقی وزیر برائے خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے عالمی بینک، آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس کے موقع پر متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے مالیاتی امور محمد بن ہادی الحسینی سے ملاقات کی ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے، مالیات اور محصولات کے معاملات میں تعاون بڑھانے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور باہمی اقتصادی ترقی کے مواقع تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں وزرا نے مزید باہمی تعاون کے فروغ کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور اپنے ممالک کے اقتصادی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عہد کیا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں