بھارت، جاسوسی کا سافٹ ویئر صحافیوں اور اپوزیشن کیخلاف استعمال کرنے کا انکشاف

نئی دہلی:ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے جاسوسی کے سافٹ ویئر کو صحافیوں اور اپوزیشن کیخلاف استعمال کیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے اسرائیلی کمپنی کے تیار کردہ جاسوسی کے سافٹ وئیر کو صحافیوں اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف استعمال کیا گیا، این ایس او کے سافٹ وئیر کو بھارت کے ممتاز صحافیوں کے آئی فونز میں دریافت کیا گیا ہے جس سے ایپل کے انتباہی الرٹس درست ثابت ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ بھارتی صحافیوں کو غیر قانونی نگرانی کے باعث خطرات کا سامنا ہے، آمرانہ قوانین کے ساتھ ساتھ انہیں دیگر ٹولز کے ذریعے دبایا جا رہا ہے جبکہ ہراساں بھی کیا جا رہا ہے، کئی بار انکشافات کے باوجود بھارت میں پیگاسس سافٹ وئیر کے استعمال کے بارے کچھ نہیں کیا گیا جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا احساس ہوتا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ساتھ ساتھ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک الگ رپورٹ میں بتایا کہ آئی فونز تیار کرنے والی کمپنی ایپل کو نریندرا مودی کی حکومت میں شامل افراد کے دباؤ کا سامنا ہے، حکومتی عہدیداران کی جانب سے ایپل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ انتباہی الرٹس کے سیاسی اثرات میں کمی لانے کیلئے کردار ادا کرے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل کے بھارت میں کام کرنے والے عہدیداران نے ابتدا میں الرٹس کے بارے میں شبہات پیدا کرنے کیلئے مدد کی اور یہ بیان جاری کیا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ الرٹس درست نہ ہوں مگر اس کے بعد کمپنی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔یاد رہے کہ اکتوبر 2023ء میں ایپل نے آئی فونز استعمال کرنے والے صحافیوں اور حزب اختلاف کے رہنماؤں کو ریاستی سطح پر سائبر اٹیک کے بارے میں الرٹ بھیجے تھے، اس وقت بھارتی حکومت نے ایپل کے الرٹس کو مسترد کرتے ہوئے آئی فونز کی سکیورٹی کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں