پاک ایران کشیدگی پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع

آج صبح دہشت گردوں کے خلاف کارروائی مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی-فوٹو : فائل

اسلام آباد: پاک ایران کشیدگی کے تناظر میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں ارکان کو پاک ایران تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دی جاری ہے۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ڈیووس کا دورہ مختصر کرکے وطن آچکے ہیں۔نگراں وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سروسز چیفس اور وفاقی وزرا شریک ہیں۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سلامتی کی صورت حال پر غور کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان نے ایران میزائل حملے کا بھرپور جواب دیتے ہوئے ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ جس کے بعد ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔ترجمان کے مطابق انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن مرگ بر سرمچار کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔پاکستان نے جوابی کارروائی میں کسی شہری یا ایرانی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا۔ پاکستان نے بلوچ علیحدگی پسندوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد کے ساتھ متعدد ڈوزیئرز بھی ایران کے ساتھ شیئرکیے۔دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارے سنجیدہ تحفظات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے۔ آج صبح دہشت گردوں کے خلاف کارروائی مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں