وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کا سالانہ 600 ارب روپے وصولی کا پلان مسترد کر دیا

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی جانب سے سالانہ 600 ارب روپے وصولی کا پلان مسترد کر دیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی نادہندگان کے شناختی کارڈ، پاسپورٹ اجرا اور تجدید نہ کرنے کی سفارش مسترد کر دی گئی، نادہندگان کو بیرون ملک جانے سے روکنے اور بینک اکاؤنٹ نہ کھولنے کی سفارش بھی مسترد کر دی گئی۔پاورڈویژن کو واضح اہداف کیساتھ جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، کابینہ کی جانب سے مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسی، ایف آئی اے کے افسران تعینات کرنے کی سفارش مسترد کی گئی ہے۔کابینہ ارکان نے کہا ہے کہ مسلح افواج اور بیورو کریٹس نے پاور سیکٹر سے زیادہ اہمیت کے کام کرنے ہوتے ہیں، پرفارمنس مینجمنٹ یونٹ کا قیام قانونی اور سیاسی مشکلات پیدا کرنے کا موجب بنے گا، پاور ڈویژن کی سفارشات مسائل کے حقیقی حل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ‏25 سال گزرنے کے باوجود تقسیم کار کمپنیوں کے مستقل چیف ایگزیکٹو افسران کی تعیناتی میں ناکامی کا اعتراف کیا گیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں