پی آئی اے نجکاری میں اہم پیشرفت، کابینہ نے تنظیم نو کی مںظوری دے دی

-فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش اور پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تجویز پر خیبرپختوںخوا میں چار احتساب عدالتوں کو خصوصی عدالتوں میں تبدیل کرنے اور پی آئی اے کی تنظیم نور کی منظوری دے دی۔تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی تجویز پر پشاور میں 8 میں سے 4 احتساب عدالتوں کو خصوصی عدالتوں میں بدلنے کی منظوری دے دی۔کابینہ نے ان عدالتوں کے ججز کی تقرری کے حوالے سے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی تجویز منظور بھی کرلی۔ اعلامیے کے مطابق باقی ماندہ عدالتیں احتساب عدالتوں کے طور پر کام کرتی رہیں گی۔ ان تبدیلیوں سے قومی خزانے پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔
وفاقی کابینہ نے نجکاری ڈویژن کی سفارش پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائینز کی تنظیم نو کی منظوری دے دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائینز گزشتہ کئی برسوں سے خسارے میں ہے جبکہ کابینہ کے گزشتہ اجلاسوں میں پی آئی کی مالی و انتظامی تنظیم نو کے لیے فنانشل ایڈوائزر کی تقرری کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کو مزید بتایا فنانشل ایڈوائزر کی جانب سے بین الاقوامی مثالوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پی آئی اے کی مالیاتی تنظیم نو کا منصوبہ تشکیل دیا ہے جس کے تحت پی آئی اے کو دو کمپنیوں ٹاپ-کو (TopCo)اور ہولڈ-کو (HoldCo) میں تقسیم کردیا جائے گا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی آئی اے کے بنیادی آپریشنز انجنئیرنگ، گراؤنڈ ہینڈلنگ، کارگو، فلائیٹ کچن اور ٹریننگ کو ٹاپ-کو جبکہ دیگر ادارے جیسا کہ پریسیژن انجینئرنگ کمپلیکس -Precision Engineering Complex، پی آئی اے انوسٹمنٹ لمیٹیڈ- PIA Investment Limited اور دیگر ذیلی اداروں و پراپرٹیز کو ہولڈ -کو (Hold-Co)میں شامل کیا جائے گا۔
شرکاء کو بتایا گیا کہ ان اقدامات سے سر مایہ کاروں کو پی آئی اے کی طرف راغب کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے نجکاری کو حکومتی ملکیتی اداروں کے پی آئی اے پر تصفیہ طلب رقوم کے حوالے سے معاملات جلدنمٹانے کے ہدایت بھی دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت نجکاری کی سفارش پر فرسٹ وویمن بینک لمیٹڈ کی نجکاری کی منظوری بھی دے دی۔اس کے علاوہ کابینہ نے وزارتِ دفاع و پیداوار کی سفارش پر لیفٹینٹ جنرل طاہر حمید شاہ کو پاکستان آرڈیننس فیکٹریز بورڈ کے رکن اور چیئرمین کے طور پر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ جس پر اطلاق 30 نومبر 2023ء سے ہوگا۔وزارت خارجہ کی سفارش پر کابینہ نے میجر عابد منصور خان کو سعودی عرب کی وزارت دفاع کی جانب سے خدمات کے اعتراف میں ملنے والے ایوارڈ نوت شجاعت اور نوت شرت وصول کرنے کی اجازت دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر محمد اشرف خان، پروٹوکول افسر کے لیے اُن کی خدمات کے اعتراف میں آسٹریا کی حکومت کی جانب سے گولڈ میڈل وصول کرنے کی اجازت دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر ان ادویات کی قیمتوں کی ڈی- ریگولیشن کے حوالے سے تجاویز کی منظوری دے دی جو کہ انتہائی ضروری ادویات کی نیشنل لسٹ میں شامل نہیں ہیں۔ ان تجاویز کے تحت نیشنل لسٹ میں موجود انتہائی ضروری ادویات کے علاوہ ادویات کی قیمتوں کو ڈرگ ایکٹ 1976ء سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا اور ڈرگ پرائیسنگ پالیسی 2018ء میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔مزید برآں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ڈاکٹر کی جانب سے مریضوں کو وٹامنز ، ملٹی وٹامنز ، منرلز اور اوور دی کائونٹر مصنوعات تجویز نہیں کی جائے گی۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی وٹامنز ، ملٹی وٹامنز ، منرلز اور اوور دی کائونٹر مصنوعات کی فہرست مروجہ عالمی معیار کے مطابق مرتب کرے گی اور اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے بھی رابطے میں رہے گی۔آخر میں وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 01-02-2024کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں