امریکا نے ہونے والے صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تو یہ جارحیت ہوگی، روس

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر 2016ء کے امریکی انتخابات میں ماسکو کی دخل اندازی کا الزام عائد کیا تھا-فائل: فوٹو

’جوبائیڈن نے امریکی این جی اوز کو روس میں صدارتی انتخابات میں کم سے کم ٹرن آوٹ کا ٹاسک سونپا ہے،روسی انٹیلی جنس
روس نے اپنے متوقع صدارتی انتخابات میں امریکا کی جانب سے مداحلت کا الزام عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو پھر اس عمل کو جاحیت تصور کیا جائے گا۔فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق روس کی انٹیلی جنس سروس (ایس وی آر فارن) نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تیاری مکمل کرلی ہے۔روسی انٹیلی جنس سروس نے دعویٰ کیا ہے کہ ’واشنگٹن کی جانب سے انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے آن لائن ووٹنگ سسٹم پر سائبر حملے کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔روس نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ممکنہ مداخلت کی کسی بھی کوشش کو جارحیت تصور کیا جائے گا۔روسی انٹیلی جنس نے کہا کہ ’جوبائیڈن نے امریکی این جی اوز کو روس میں صدارتی انتخابات میں کم سے کم ٹرن آوٹ کا ٹاسک سونپا ہے جبکہ امریکی آئی ٹی کے ماہرین کی مدد سے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم پر سائبر حملے بھی کیے جاسکتے ہیں، جس سے ووٹرز کی بڑی تعداد کے ووٹ شمار نہیں ہوسکیں گے۔واضح رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان انتخابات میں مداخلت کے الزامات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر 2016ء کے امریکی انتخابات میں ماسکو کی دخل اندازی کا الزام عائد کیا تھا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں