کھلے سمندر میں کشتی خراب ، 60 تارکین وطن بھوک و پیاس سے ہلاک اور 25 کی حالت غیر

زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ یہ افراد بھوک اور پیاس کی وجہ سے مارے گئے-فوٹو: فائل

ریسکیو آپریشن میں کشتی سے 60 تارکین وطن کی لاشیں بھی ملیں،۔ کشتی میں کھانے پینے کی اشیاء ختم ہوگئی تھیں
طرابلس: لیبیا کے ساحل کے قریب تارکن وطن کی ربڑ کی کشتی کے خراب ہونے سے وہ کئی دنوں تک سمندر میں بے یار و مددگار پھنسے رہے جس کے دوران بھوک اور پیاس نے 60 افراد کی جان لے لی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اوشین وائکنگ کی ٹیم نے کھلے سمندر میں اس کشتی کو دیکھا اور اطالوی کوسٹ گارڈ کی مدد سے ریسکیو آپریشن کیا گیا جس کے دوران 25 تارکین وطن کو بچالیا گیا۔ان لاغر اور نیم مردہ افراد کو فوری طبی امداد اور پانی وغیرہ دینے کے بعد قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں درجن سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ریسکیو آپریشن میں کشتی سے 60 تارکین وطن کی لاشیں بھی ملیں۔ زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ یہ افراد بھوک اور پیاس کی وجہ سے مارے گئے۔ کشتی میں کھانے پینے کی اشیاء ختم ہوگئی تھیں۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) کے مطابق گزشتہ برس تارکین وطن کے لیے سب سے مہلک سال تھا جب غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کی کوشش میں 8 ہزار 565 افراد اپنی جانوں سے گئے۔ اس تعداد نے پچھلے 10 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔اقوام متحدہ کی ایجنسی نے بھی کہا کہ 2023ء میں ڈوبنے والے تارکیں وطن کی یہ تعداد اس سے پچھلے برس کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔تارکین وطن کے لیے سب سے خطرناک بحیرہ روم رہا جہاں 2023ء کے دوران 3,129 اموات ہوئیں اور یہ 2017ء کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے اور اس سال بھی اب تک کی تعداد گزشتہ برس کے برابر ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں