خط کی انکوائری، سپریم کورٹ بار کا تصدق جیلانی کو کمیشن کا سربراہ مقرر کرنے پر اظہار اعتماد

عدلیہ کو نقصان پہنچانے اور سیاسی مقاصد کیلئے چیف جسٹس پاکستان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، وکلاء برادری عدلیہ کیساتھ کھڑی ہے-فوٹو: فائل

وفاقی کابینہ نے ججز کے خطوط کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی سربراہی میں کمیشن قائم کرنے کی منظوری دی ہے
اسلام آباد: پاکستان اور سپریم کورٹ بار نے ججز کے خط کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے بنائے جانے والے انکوائری کمیشن کی سربراہی جسٹس (ر) تصدق جیلانی کو دینے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت نے ایک اعلامیہ میں کہا کہ سپریم کورٹ بار تصدق حسین جیلانی کو کمیشن مقرر کرنے کو خوش آئند قرار دیتی ہے، تصدق حسین جیلانی کے شخصیت پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیےانہوں نے کہا کہ بار کا کوئی بھی عہدیدار انفرادی طور پر تصدیق جیلانی کے حوالے سے کوئی بیان دے تو اسے سپریم کورٹ بار سے منسوب نہ کیا جائے۔دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی بطور انکوائری کمیشن سربراہ تقرر کی حمایت کردی۔ پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان کے مستعفی ہونے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت چیف جسٹس پاکستان کی کردار کشی کر رہی ہے، عدلیہ کو نقصان پہنچانے اور سیاسی مقاصد کیلئے چیف جسٹس پاکستان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، وکلاء برادری عدلیہ کیساتھ کھڑی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے ججز کے خطوط کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی سربراہی میں کمیشن قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں