ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے

ایف بی آر کے ٹیکس سے متعلق تمام 35 دفاتر میں 19 ہزار 899 کیسز اپیل کے مرحلے میں زیرالتوا ہیں-فوٹو : فائل

ایف بی آر کے ٹیکس سے متعلق تمام 35 دفاتر میں 19 ہزار 899 کیسز اپیل کے مرحلے میں زیرالتوا ہیں،جن میں 1158 ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں
حکومت نے تمام 35 دفاتر کو بند کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے، کمشنر اِن لینڈ ریونیو اپیل دفاتر ختم کرنے کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے جلد قانون سازی کی جائے گی
اسلام آباد: ٹیکس تنازعات کے باعث وفاقی حکومت کے دو ہزار 237 ارب پھنسنے کا انکشاف ہوا ہے، ٹیکس کیسز میں اپیلوں کے مرحلے میں التواء کا شکار ہونے سے سرکار کے یہ اربوں روپے پھنسے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کے ٹیکس سے متعلق تمام 35 دفاتر میں 19 ہزار 899 کیسز اپیل کے مرحلے میں زیرالتوا ہیں، جن میں 1158 ارب روپے پھنسے ہونے کے باعث حکومت نے تمام 35 دفاتر کو بند کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ کمشنر اِن لینڈ ریونیو اپیل دفاتر ختم کرنے کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے جلد قانون سازی کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاتر ختم ہونے کے بعد کمشنراِن لینڈ ریونیو کے مقدمات ٹریبونل میں منتقل ہوجائیں گے جہاں پہلے سے ہی 2 ہزار 237 ارب ٹیکس کے 71 ہزار664 مقدمات زیر التوا ہیں۔ اس وقت مختلف عدالتوں میں ایک لاکھ 45 ہزار36 کیس زیر التوا ہیں جن میں 4 ہزار 236 ارب ٹیکس کے معاملات پر فیصلہ ہونا باقی ہے۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت چاروں ہائی کورٹس میں 740 ارب روپے کے 19 ہزار 528 مقدمات زیر التوا ہیں سپریم کورٹ میں ٹیکس سے متعلق 3455 مقدمات پر فیصلہ ہونا باقی ہے جو 1400 ارب روپے کے ٹیکس سے متعلق ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں