حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت

ملک میں آئین کی بالادستی کےلئے تحریک چلا رہے ہیں، ہمارا مقصد چہروں کی تبدیلی نہیں، محمود خان اچکزئی-

جس قسم کے انتخابات ہوئے ملک کی بدنامی ہوئی، آئین کی بالادستی کے لئے آئے ہیں، اس کی خلاف ورزی قبول نہیں، محمود خان اچکزئی
یہ تحریک ملک میں آئین اور قانون کے لئے ہے اقتدار کے لئے نہیں، جس صورتحال کا سامنا کرررہے ہیں اس میں امیر جماعت اسلامی اپنا اہم کردار ادا کریں گے،اسد قیصر
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی اور اسد قیصر کی قیادت میں اپوزیشن وفد نے ملاقات کی اور انہیں حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت دی۔اتحاد برائے تحفظ آئین کے صدر محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں وفد منصورہ پہنچ گیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے وفد کا استقبال کیا۔اپوزیشن رہنماؤں اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی۔ محمود خان اچکزئی کی جانب سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کو احتجاجی تحریک میں شمولیت کی باقاعدہ دعوت دی گئی۔محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں آئین کی بالادستی کےلئے تحریک چلا رہے ہیں، ہمارا مقصد صرف چہروں کی تبدیلی نہیں۔ملاقات کے بعد محمود خان اچکزئی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس قسم کے انتخابات ہوئے ملک کی بدنامی ہوئی، آئین کی بالادستی کے لئے آئے ہیں۔ اس کی خلاف ورزی قبول نہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ یہ تحریک ملک میں آئین اور قانون کے لئے ہے اقتدار کے لئے نہیں، جس صورتحال کا سامنا کرررہے ہیں اس میں امیر جماعت اسلامی اپنا اہم کردار ادا کریں گے، امید ہے آئین و قانون کی بحالی کےلئے جماعت اسلامی ساتھ دے گی، ملک میں جنگل کا قانون ہے آزاد ملک اس طرح نہیں چلایا جا سکتا انسانی حقوق پامال اور ناجائز مقدمات بن رہے ہیں۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بدقسمتی سے آئین بار بار پامال ہوتا رہا ہے، ہمیں آئین کی بالادستی پر متفق ہونا پڑے گا، اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے، آرمی چیف، عدلیہ اور تمام اداروں کو آئین کے تحت چلنا پڑے گا، گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوگا، جس کی شروعات فارم 45 سے ہوگی، فارم 47 سے آنے والی حکومت قابل قبول نہیں ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں