جین سائلینسنگ کے ذریعے الزائمرز مرض کے علاج میں اہم پیشرفت

ویب ڈیسک : ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الزائمرز کے لیے کی جانے والی ایک نئی جینیاتی تھیراپی بیماری کا سبب بنے والے نقصان دہ پروٹین ٹاؤ کی مقدار کو کامیابی کے ساتھ کم کرتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے نتائج مذکورہ پروٹین کو ہدف بناتے ہوئے بیماری کو سست کرنے یا ممکنہ طور پر ختم کرنے کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہیں۔
یونیورسٹی کالج لندن ہاسپٹلز این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور یو سی ایل نے ڈیمینشیا اور الزائمرز کے لیے پہلی بار جین سائلیسنگ کا طریقہ پیش کیا۔جین سائلینسنگ ایک ایسا طریقہ ہوتا ہے جس میں خلیے کروموسومل ڈی این اے کا بڑا حصہ بند کرتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ سائنس دان الزائمرز کا سبب بننے والے پروٹین ٹاؤ بنانے والے ڈی این اے سے آنے والے پیغامات کو BIIB080 دوا کی مدد سے سائلینسنگ کر کے اس خطرناک پروٹین کی مقدار کو تبدیل کرسکتے ہیں۔
1 بی مرحلے کی آزمائش کے نتائج کے مطابق یہ دوا جین کو پروٹین بننے سے روکتی ہے۔ اس پروٹین کی پیداوار میں کمی الزائمرز مرض میں تبدیلی لاتی ہے۔
ٹرائل کی سربراہی کرنے والی ڈاکٹر کیتھرین میومیری کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ یہ دوا کس حد تک اس بیماری کی طبعی علامات کے بڑھنے کی رفتار کو سست کرسکتی ہے اور ساتھ ہی اس دوا کے عمر رسیدہ افراد اور مخلتف آبادیوں کے بڑے گروہوں میں تجزیے کی بھی ضرورت ہے۔
نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والے تحقیق کے نتائج اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ یہ طریقہ کار حیاتیاتی اثر رکھتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں