نائیجیریا، چرواہوں اور کسانوں کے درمیان خونی جھڑپ میں 16 افراد ہلاک

چرواہے زیادہ تر مسلم ہیں جب کہ کھیتوں کے مالک عیسائی ہیں اور دونوں کے درمیان جھڑپیں عام ہیں-فوٹو: فائل

عیسائی کسانوں نے مبینہ طور پر مسلمان چرواہوں کی بستی پر حملہ کیا تھا جس میں 16 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے
ابوجہ: شمال وسطی نائجیریا میں چرواہوں کے مویشیوں کے فصل خراب کردینے پر چرواہوں اور کسانوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 16 افراد ہلاک ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ خونی جھڑپ کسانوں اور چرواہوں کے درمیان ہوئی۔ یہ دونوں گروہ سرحدی علاقے میں ایک دوسرے کے بالکل آمنے سامنے آباد ہیں۔چرواہوں کے مویشی علاقہ عبور کرکے مسلمان کے کھیت میں داخل ہوجاتے ہیں اور فصل کھا جاتے ہیں یا خراب کردیتے ہیں جس پر جھگڑے معمول کی بات ہیں تاہم کھیت عیسائیوں اور مویشی مسلمانوں کے ہونے کے باعث اس میں شدت آجاتی ہے۔کیپٹن اویا جیمز نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ جھڑپ نصف شب کے قریب پلیٹیو اسٹیٹ کے گاؤں موشو میں ہوئی جہاں شمال میں زیادہ تر مسلمان اور جنوب میں عیسائی آباد ہیں۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ تازہ ترین جھڑپ میں پہل کس کی جانب سے ہوئی۔ مبینہ طور پر عیسائی کسانوں نے مسلمان چرواہوں کی بستی پر حملہ کیا تھا جس میں 16 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں