مودی سرکار کی مقبوضہ کشمیر میں نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد

نئی دہلی : مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد کردی۔
مقبوضہ کشمیر پچھلے 76 سال سے بھارتی ظلم اور بربریت کا شکار رہا ہے انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی بھارت میں موجود اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے خلاف ظلم و بربریت کے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے۔حال ہی میں جموں و کشمیر میں لوگوں کی آواز کو دبانے کے لئے بی جے پی نے اب کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نعیم احمد خان کی زیر قیادت جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایکس پر اعلان کیا کہ مودی حکومت نے آج جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے جبکہ نیشنل فرنٹ پارٹی کے موجودہ لیڈر نعیم خان کو بھارتی حکومت نے اگست 2017ء سے قید کیا ہوا ہے۔بھارتی وزارت داخلہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی تنظیم جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے ) کی آڑ میں پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی۔بھارتی حکومت کی جانب سے ان حریت جماعتوں پر پابندیوں کا مقصد کشمیریوں کی آزادی کے لیے آواز کو دبانا ہے جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے جو بھارت کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔بھارتی حکومت کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت آئندہ عام انتخابات میں سیاسی فائدے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں تناؤ کو مسلسل ہوا دے رہی ہے مودی حکومت نے تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کرنے پر پہلے ہی جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر، مسلم لیگ، تحریک حریت، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، دختران ملت اور مسلم کانفرنس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔واضح رہے عالمی سطح پر کشمیری عوام کے لئے اٹھائی جانے والی آوازوں کے باوجود انتہا پسند مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں