پہلی ششماہی میں توانائی کی شرح مہنگائی 50.6 فیصد ہو گئی

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں اوسط مہنگائی 28.8 فیصد رہی،گزشتہ سال 25فیصد تھی، رپورٹ۔ فوٹو: فائل

روپے کی قدر میں استحکام ،زرعی پیداوار میں اضافے اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں پردباؤ میں کمی کے باوجود پاکستان میں مہنگائی میں اضافہ ہوا،رپورٹ عالمی بینک
اسلام آباد: عالمی بینک نے کہا ہے کہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے نے پاکستان میں مہنگائی کو50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچادیا۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں شرح مہنگائی 1974ء کے بعد سب سے زیادہ رہی، اس کی بڑی وجہ بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے، بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں کافی اضافہ ہوا۔پہلی ششماہی میں شہری علاقوں میں توانائی کی شرح مہنگائی50.6 فیصد رہی، گزشتہ سال اسی عرصے میں شہری علاقوں میں یہ شرح 40.6 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلی ششماہی کے دوران پاکستان میں اوسط مہنگائی 28.8 فیصد رہی، گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں اوسط مہنگائی 25 فیصد تھی۔رپورٹ کے مطابق روپے کی قدر میں استحکام ،زرعی پیداوار میں اضافے اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں پردباؤ میں کمی کے باوجود پاکستان میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں