افغان خواتین کیلئے جامعات کھولنے کا فیصلہ افغان حکومت کے سربراہ کریں گے، وزیرتعلیم

گزشتہ برس دسمبر میں طالبات کو جامعات کیمپس میں جانے سے روک دیا گیا تھا ، امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک نے افسوس کا اظہار کیا تھا،-فائل: فوٹو

جامعات میں طالبات کی واپسی کے بارے میں ہیب اللہ اخوندزادہ بتاسکتے ہیں،مولوی عبدالجبار

کابل: افغانستان کی وزارت اعلیٰ کے مشیر نے جامعات میں طالبات کو دوبارہ داخلہ دینے کا معاملہ افغان حکومت کے سربراہ ہیب اللہ اخوند زادہ کی راضی مندی سے مشروط قرار دے دیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق گزشتہ برس دسمبر میں طالبات کو جامعات کیمپس میں جانے سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک نے افسوس کا اظہار کیا تھا۔

اب اس ضمن میں وزارت اعلیٰ کے مشیر کا بیان منظر عام پر آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جامعات میں طالبات کی واپسی کے بارے میں ہیب اللہ اخوندزادہ بتاسکتے ہیں کہ خواتین کی جامعات میں واپسی اگر ہوگی تو کب ممکن ہوسکے گی۔
مولوی عبدالجبار نے کہا کہ ہیب اخوندزادہ نے ہی جامعات کو بند کرنے کا حکم دیا تھا اس لیے اب وہ جب کھولنے کا کہیں گے جامعات خواتین کے لیے کھول دی جائے گی۔

واضح رہے کہ اگست 2021ء میں طالبان نے امریکی انخلا کے بعد افغانستا میں کنٹرول حاصل کیا اور اس کے چند ماہ بعد ہی لڑکیوں کے چھٹی جماعت سے آگے اسکول جانے پر پابندی عائد کردی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں