کراچی میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ، 2 افراد جاں بحق، 2 شدید زخمی

عائشہ منزل میں لگی آگ نے 5 منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، زیادہ تر لوگوں کو بلڈنگ سے نکال لیا گیا ہے

کراچی:شہر قائد کے علاقے عائشہ منزل کے قریب دکانوں میں آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے رہائشی عمارت کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ سے جھلس کر 2 افراد جاں بحق جبکہ 2 شدید زخمی ہوگئے جن کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ایس ایس پی سینٹرل فیصل عبداللہ چاچڑ کے مطابق عائشہ منزل میں فوم کی دکانوں میں آگ لگی ہے، آگ نے 5 منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، زیادہ تر لوگوں کو بلڈنگ سے نکال لیا گیا ہے، نیچے بہت بڑی تعداد میں فوم، کاسمیٹک اور دیگر دکانیں موجود ہیں۔فیصل عبداللہ چاچڑ نے بتایا کہ دکانوں میں لگنے والی آگ اوپر عمارت تک پہنچی، بلڈنگ میں موجود تقریباً تمام لوگوں کو نکال لیا گیا ہے، فرنٹ کی تمام دکانیں تقریباً جل چکی ہیں، بلڈنگ بھی فرنٹ سے مکمل طور پر جل چکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نجی مال میں آگ لگنے سے جھلس کر ایک شخص شدید زخمی ہوا، زخمی ہونے والے شخص کو ایمبولینس کے ذریعے سول برنس وارڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔عائشہ منزل کے قریب بلڈنگ میں آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کی 7 گاڑیاں، ایک باؤزر اور ایک اسنارکل مصروف ہے۔ذرائع کے مطابق رہائشی عمارت کے اندر کسی قسم کا فائرسسٹم موجود نہیں تھا، 2 دکانوں میں لگنے والی آگ نے 10 سے زائد دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔بلڈنگ چوکیدار کے مطابق شاپنگ مال میں 50 سے زائد دکانیں مکمل طور پر جل گئیں، پانچ منزلہ رہائشی عمارت تھی، اب بلڈنگ کے اندر کوئی نہیں ہے، دکاندار اپنا سامان اپنی مدد آپ کے تحت نکال رہے ہیں۔مارکیٹ کے اطراف کھڑی موٹرسائیکلیں بھی جل گئیں، ریسکیو حکام کے مطابق فوم کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلی۔نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے عائشہ منزل کے قریب عمارت میں آگ لگنے کا نوٹس لے لیا، ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے آگ پر فوری قابو پانے کے اقدامات کی ہدایت کی۔ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر جائے وقوعہ پر پہنچ کر معاملے کی مانیٹرنگ کریں، آگ پر جلد سے جلد قابو پایا جائے تاکہ کوئی بڑا نقصان نہ ہو۔نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگوں کو بحفاظت محفوظ مقام تک پہنچایا جائے، انہوں نے فائربریگیڈ کی مزید گاڑیوں کو جائے وقوعہ پر پہنچ کر آگ بجھانے کا حکم دیا۔عائشہ منزل کے قریب لگنے والی آگ کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ میں الیکٹرانک کی دکان پر کسٹمر کو ڈیل کر رہا تھا، ایک دکان سے دھواں اٹھتا دیکھا، چھوٹے سلنڈرمیں آگ لگنے سے تار کو آگ لگی۔متاثرہ دکاندار نے بتایا کہ دس منٹ میں ایک فائرٹینڈر آگئی تھی، فائربریگیڈ کی باقی گاڑیاں پیچھے ٹریفک میں پھنسی ہوئی تھیں، فائربریگیڈ کی گاڑیاں جلد پہنچ جاتیں تو آگ نہ پھیلتی۔عینی شاہد نے بتایا کہ میٹرس اور کپڑے کی دکانوں کی وجہ سے تیزی سے آگ پھیلی، مارکیٹ کے اندر کسی قسم کے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں تھے۔متاثرہ دکاندار نے کہا کہ آگ سےمالی نقصان ہوا ہے، اللہ کا شکر ہے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ معاشی حالات بہت بُرے ہیں، نگران حکومت امداد کرے۔
کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 2 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن کا 95 فیصد جسم جھلس چکا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں